اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ عدلیہ سے متعلق قانون سازی کے لیے حکومت کے عزائم ناکام ہوں گے، یہ ایوان میں اکثریت ثابت نہیں کرسکیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے لیے محمود اچکزئی کو اختیار دے رکھا ہے، وہ جس سے بھی چاہیں مذاکرات کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے دروازے بند کرنے کا اعلان
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ موجودہ ملکی حالات انتہائی سنگین ہیں، معیشت دن بدن نیچے جارہی ہے، اور لوگوں کے گھروں کا چولہا جلنا مشکل ہوگیا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ملک میں نئے الیکشن کرائے جائیں۔
عمر ایوب نے کہاکہ ہم نے جلسوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے، اور اب ملک بھر میں اجتماعات کریں گے، ہمارا اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ صوابی میں ہم نے تاریخی جلسہ کیا، جبکہ اسلام آباد میں تمام تر رکاوٹوں اور پکڑ دھکڑ کے باوجود بھرپور جلسہ کرنے میں کامیاب رہے۔
عمر ایوب نے کہاکہ علی امین گنڈاپور گزشتہ روز کسی اہم میٹنگ کے سلسلے میں اسلام آباد میں موجود تھے، اور وہاں جیمر لگے ہونے کی وجہ سے ان سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں کسی بھی جج کی ایکسٹینشن عدلیہ کی آزادی پر قدغن، جوڈیشل پیکیج کی مخالفت کریں گے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہاکہ میں کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی پوری کوشش کروں گا اور اس سے قبل حفاظتی ضمانت لوں گا، کیونکہ مجھ پر مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔