جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اپوزیشن کا حصہ ہے اور آئندہ بھی رہے گی، حکومتی وجود اور اس کے اقدامات عوام کے مفادات سے متصادم ہیں، آئین سے متصادم قانون سازی میں حکومت کسی جماعت کی حمایت نہیں لے سکی گی۔
یہ بھی پڑھیں:’ہم آپ کی سرپرستی چاہتے ہیں‘ وزیر اعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے مدد مانگ لی
بدھ کو جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے سینیئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے سیاسی روابط سے متعلق آگاہ کرتےہوئے انہیں اعتماد میں لیا۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں رہنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت جمہوری اصولوں کے منافی قانون سازی کے خلاف اپنے مؤقف پر قائم ہے اور رہے گی، انہوں نے واضح کیا کہ جمعیت علمائے اسلام اپوزیشن کا حصہ ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کے ساتھ 12 سال سے اختلافات، اتنی جلدی معاملات درست نہیں ہوسکتے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت کے اقدامات عوام کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہیں اور ایسی حکومت میں شامل ہونے سے عوامی غصے میں اضافہ ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ان کی جماعت صرف عوام کی جانب سے دی گئی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور اسی کےذریعے ہی اقتدار حاصل کرنے پر بھی یقین رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیاستدانوں اور قائدین کو غیر ضروری سمجھنے سے بڑی حماقت اور کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے محمد علی درانی کو یقین دلایا کہ ان کی جماعت مستقبل میں جمہوری مینڈیٹ کو کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کی اجازت نہیں دے گی اور حکومت آئین سے متصادم قانون سازی میں کسی جماعت کی حمایت نہیں لے سکی گی کیوں کہ حکومتی وجود اور اس کے اقدامات عوام کے مفادات سے متصادم ہیں، ایسی حکومت کے ساتھ جانے کا مطلب عوام کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہو گا۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی اپوزیشن کا حصہ ہے اور رہے گی، درانی نے سیاسی روایات اور جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے مولانا فضل الرحمان کے مستقل عزم کی تعریف کی۔