اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے گرفتار تمام ممبران قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے ہیں۔
بدھ کو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرخان نے ملاقات کی اوران سے مبینہ طور پر قومی اسمبلی کے احاطے سے گرفتار کیے جانے والے پاکستان تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بیرسٹر گوہر خان کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف کے تمام گرفتار ممبران قومی اسمبلی (ایم این ایز) کے جمعرات کے قومی اسمبلی کے اجلاس کے سیشن کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتار ہوئے یا باہر سے؟ عطا تارڑ اور گوہر خان آمنے سامنے آگئے
ملاقات کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے یہ بھی درخواست کی کہ پارلیمنٹ ہاؤس سے پی ٹی آئی کے ایم اینز کی گرفتاری کے واقعے کی جو بھی تحقیقات کی جائیں گی ان کے نتائج سے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو بھی آگاہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت جس میں چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، شیر افضل مروت، زین قریشی، شیخ وقاص اکرم اور دیگر رہنماؤں کو سنگجانی جلسے میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے اتوار کو اسلام آباد کے علاقے سنگجانی میں پارٹی کے جلسہ عام کے دوران نئے نافذ کردہ پرامن جلسے جلوس اور امن عامہ ایکٹ 2024 کی مبینہ خلاف ورزی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان رہا، بخیر و عافیت گھر روانہ
ان گرفتاریوں پر نہ صرف سابق حکمراں جماعت بلکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی برہمی کا اظہار کیا تھا اور آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کی سرزنش کی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چارٹر آف پارلیمنٹ کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ قیادت مل بیٹھے یا نہ بیٹھے اراکین اسمبلی تو آپس میں مل بیٹھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا ہم پارلیمنٹیریئنز میثاق پارلیمنٹ پر دستخط نہیں کر سکتے، جو واقعہ ہوا اس کی تہہ تک جانے کی کوشش کروں گا۔
ادھر پارلیمنٹ کی کارروائی چلانے کے لیے 16 رکنی خصوصی کمیٹی بنانے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، کمیٹی کی تحریک وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پیش کی، کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شامل ہوں گے۔