اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے بدھ کے روز طلوع آفتاب کے وقت مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نمازیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے جبکہ سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے ایک بار پھر مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کرتے ہوئے مسجد کے احاطے میں گھس کر نمازیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ دوسری طرف اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے بدھ کے روز فسادات کے نتیجے میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ کیا۔
Pleads for help can be heard from several mosques in Jerusalem. Minarets are calling on people to rally and help those wounded inside Al-Aqsa Compound. According to the Red Crescent, Israeli forces are currently preventing medics from entering the scene. pic.twitter.com/i317V8XQod
— Mohammed El-Kurd (@m7mdkurd) April 5, 2023
خبر رساں اداروں کے مطابق مشتعل فلسطینیوں کی اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی پولیس نے نہتے نمازیوں پر دستی بم پھینکے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد نمازیوں کی حالت غیر ہوگئی۔ فلسطینی ہلال احمر نامی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اس پوری کارروائی کے نتیجے میں لوگوں کی بڑی تعداد زخمی ہوئی ہے تاہم درست تعداد نہیں بتائی۔
يا رب 🤲 مسرى رسولنا يُدنس في #رمضان..
اللهم نصرك وفرجك، اللهم ثبت المعتكفين المرابطين..#الاقصى_يستغيث pic.twitter.com/01hjEJqPsC
— أدهم أبو سلمية 🇵🇸 Adham Abu Selmiya (@adham922) April 4, 2023
سوشل میڈیا پر ایسی درجنوں ویڈیوز وائرل ہوچکی ہیں جن میں اسرائیلی سیکیورٹی پولیس اہلکار مسجد اقصیٰ میں موجود افراد کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
ایک بزرگ خاتون نے بتایا کہ وہ ایک کرسی پر بیٹھے قرآن مجید کی تلاوت کر رہی تھیں کہ اچانک اسرائیلی اہلکاروں نے گرینیڈ سے حملہ کردیا۔ خاتون نے بڑی مشکل سے سانس لیتے ہوئے بتایا کہ ایک نے ان کے سینے پر ضرب بھی لگائی ہے۔
حملے کا سنتے ہی سیکڑوں کی تعداد میں فلسطینی خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ پہنچ گئی۔
دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ سے اسرائیلی شہریوں پر راکٹ فائر کیے گئے جس کے جواب میں یروشلم میں موجود گروہ پر حملہ کیا گیا۔