اسرائیلی فوج نے اکتوبر کے بعد سے غزہ کے وسطی علاقے میں 2 گھروں سمیت اقوام متحدہ کے زیر انتظام الجعونی اسکول پر پانچویں مرتبہ بمباری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے 6 کارکنوں سمیت 30 سے زائد افراد شہید کردیے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق بربریت کے اس جنگی مظاہرے میں بیشتر خواتین اور بچوں کے چیتھڑے اڑگئے ہیں، اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے مطابق 11 ماہ کی جنگ میں کسی ایک اسرائیلی حملہ میں اس کے عملے کی ہلاکتوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔
Just Tragic.#Gaza
Six @UNRWA colleagues killed today when two airstrikes hit a school and its surroundings in Nuseirat in the middle areas.
This is the highest death toll among our staff in a single incident.
Among those killed was the manager of the UNRWA shelter and other…— UNRWA (@UNRWA) September 11, 2024
ہلاک ہونے والوں میں اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے زیر اہتمام شیلٹر کا مینیجر اور بے گھر لوگوں کو امداد فراہم کرنے والی ٹیم کے دیگر ارکان بھی شامل تھے۔
غزہ میں رات گئے اور بدھ کے روز اسرائیلی فضائی حملوں نے اقوام متحدہ کے ایک اسکول کو جہاں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی اور دو گھروں کو نشانہ بنایا، حکام کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں 19 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا غزہ اسرائیل کا اسٹالن گراڈ ثابت ہوگا؟
سب سے مہلک حملہ، بدھ کی سہ پہر، وسطی غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اقوام متحدہ کے الجعونی پریپریٹری بوائز اسکول پر ہوا، جس میں 18 افراد ہلاک اور کم از کم 18 زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور انخلا کے احکامات کے باعث اپنے گھروں سے بے دخل ہونے والے ہزاروں فلسطینی غزہ کے اسکولوں میں رہ رہے ہیں، الجعونی اسکول غزہ کے ان بہت سے اسکولوں میں سے ایک ہےجو اقوام متحدہ کی فلسطینیوں کی ایجنسی کے زیر انتظام ہے اور یہ جنگ کے دوران کئی بار اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ کیخلاف اسرائیل میں یہودیوں اور مسلمانوں کو مشترکہ امن مارچ
یونیسیف اورسیو دی چلڈرن کی قیادت میں امدادی گروپوں کے اتحاد، ایجوکیشن کلسٹر کی جانب سے جولائی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق غزہ کے 90 فیصد سے زائد اسکولوں کی عمارتوں کو حملوں میں شدید یا جزوی نقصان پہنچا ہے، اور نصف سے زیادہ ایسے اسکول متاثر ہوئے ہیں جہاں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں۔
واضح رہے کہ حماس نے ثالثوں کو بتایا کہ وہ امریکا کی تجویز کردہ، اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ جنگ بندی کی تجویز کو کسی بھی فریق کی جانب سے کسی نئی شرط کے بغیر نافذ کرنے کے لیے تیار ہے۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 41,084 افراد ہلاک اور 95,029 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حماس کے زیر قیادت حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 1,139 ہے جب کہ 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔