خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں احتجاجی پولیس کے کامیاب مذاکرات اور تمام مطالبات کے ماننے کی یقین دہانی پر پولیس نے 4 روز سے دھرنا ختم کرکے بند روڈ کھول دیے ہیں۔
احتجاجی پولیس اور انتظامیہ کے درمیان کئی بار مذاکرات ہوئے لیکن کامیاب نہیں ہوئے جبکہ دھرنے سے لکی مروت میں لوگوں کو شدید مشکلات تھی۔ جس پر مروت قومی جرگہ کے مشران سامنے آئے اور ان کی مداخلت اور کوششوں سے دھرنا مذاکراتی کمیٹی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوئے۔
احتجاجی پولیس کے تمام مطالبات منظور
مروت قومی جرگے کے قائدین کی موجودگی میں احتجاجی پولیس مذاکراتی کمیٹی اور انتظامی افسران کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ طویل نشست کے بعد مذاکرات کامیاب ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامی افسران نے احتجاجی پولیس کے مطالبات کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور 7 دن کا وقت مانگ لیا۔ جس کے بعد پولیس نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں:لکی مروت میں پولیس کا دھرنا جاری، ’لاشیں اٹھا کر تھک چکے، شوکاز اور دھمکیوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے‘
افسران نے یقین دہانی کرائی کہ احتجاج میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی اور ضلع میں پولیس کو مکمل با اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران ایک ایک مطالبے پر تفصیلی بات ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ احتجاجی پولیس کو مکمل یقین دہانی کرائی گئی کہ سیکیورٹی فورسز پولیس کے دائرہ اختیار میں مداحلت نہیں کریں گی۔ جبکہ آپریشن میں ضرورت پڑنے پر سیکیورٹی ساتھ دے گی تاہم لیڈ پولیس کرے گی۔
بکتر بند گاڑیاں اور پولیس سہولیات دی جائیں گی
مذاکرات میں لکی مروت ضلع میں پولیس کو سہولیات کی فراہمی پر بھی بات ہوئی۔ مذاکراتی عمل میں موجود ذرائع نے بتایا کہ احتجاجی پولیس اہلکاروں نے مؤقف اپنایا کہ ضلع کے 15 تھانوں کے لیے صرف 3 بکتر بند گاڑیاں ہیں۔ صرف ایک ہزار پولیس اہلکار ہیں اور اس میں بھی زیادہ وی آئی پی ڈیوٹیز پر تعینات ہیں۔ حکام نے پولیس کو جدید اسلحہ اور بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کی مکمل یقین دہانی کرائی۔ اور بتایا کہ لکی مروت میں پولیس بھرتی کا عمل بھی جلد شروع کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:گلگت ایئرپورٹ اراضی متاثرین نے وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر دھرنا عارضی طور پر ختم کردیا
دھرنا ختم، زندگی معمول پر آنا شروع
4 روز سے جاری پولیس دھرنا ختم ہونے کے بعد انڈس ہائی وے اور دیگر لنک روڈز کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ جس کے بعد کراچی، کوئٹہ اور دیگر اضلاع اور شہروں کے لیے ٹریفک کی روانی شروع ہو گئی ہے۔ دھرنے کے باعث لکی مروت میں عام لوگوں کی زندگی بھی شدید متاثر ہوئی رہی تھی۔ ضلع کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند تھے۔ جبکہ دھرنا ختم ہونے کے بعد اب زندگی معمول پر آگئی ہے۔