پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے حق میں نہیں، تاہم اگر حالات ناگزیر ہوجائیں تو گورنر راج لگا سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کوئی بھی آئینی ترمیم اتفاق رائے سے ہی ہوسکتی ہے، ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سے ہر پاکستانی مایوس ہے۔
یہ بھی پڑھیں ہم جمہوری لوگ، نہیں چاہتے کہ صوبے میں گورنر راج لگے، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
بلاول بھٹو نے کہاکہ پارلیمنٹ سمیت ہر ادارے کو چاہیے کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کرے، کیونکہ عوام کو نظر آرہا ہے کہ سسٹم چل نہیں پارہا۔
انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کسی ایک فرد کا نہیں ہوسکتا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی تیسری نسل کو اب جاکر انصاف ملا، ایسے میں سوچنا ہوگا کہ عام آدمی کو انصاف کے لیے کیا امید ہوسکتی ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ ابھی آئینی ترمیم کے حوالے سے صرف باتیں ہورہی ہیں، مولانا فضل الرحمان اس وقت اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں، اور جہاں سمجھتے ہیں کہ تنقید کی ضرورت ہے تو تنقید کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان خود کمیٹی میں تجاویز دے رہے ہیں، کمیٹی میں پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن بھی موجود ہے، دیکھنا ہے یہ فیصلہ کیا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں مولانا فضل الرحمان نے گورنر راج کی صورت میں فیصل کنڈی کی صوبہ سنبھالنے کی صلاحیت پر سوال اٹھا دیا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور افغانستان جائیں اور وہ انہیں وہیں رکھ لیں۔