آئینی ترمیم پرحمایت کا کوئی عندیہ نہ مل سکا، پی ٹی آئی وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد واپس روانہ

اتوار 15 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئینی ترمیم پر حمایت حاصل کرنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرنے والا وفد واپس روانہ ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مولانا فضل الرحمان کو منوانے کے لیے زور آزمائی، پی ٹی آئی وفد پھر سربراہ جے یو آئی کےگھر پہنچ گیا

مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے وفد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان، قائد حزب اختلاف عمرایوب خان، شبلی فراز، اسد قیصراور دیگر رہنما شریک تھے۔

مولانا فضل الرحمان سے طویل ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا وفد واپس روانہ ہو گیا ہے، اس دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ایک زیرک سیاستدان ہیں، ان کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

بیرسٹر گوہر سے پوچھا گیا کہ کیا ملاقات کے دوران کوئی بریک تھرو ہوا، تو بیرسٹر گوہرکا کہنا تھا کہ نہیں، سیاست میں کچھ بھی حتمی نہیں ہوتا، امید ہے مولانا فضل الرحمان  ہمارا ساتھ دیں گے، ہم ہمیشہ کامیاب ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی پارلیمان میں 13 نشستیں ہیں اور حکومت کو آئینی ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت چاہیے جس کے لیے حکومت اوراپوزیشن دونوں مولانا فضل الرحمان کی پارلیمان میں آئینی ترمیم کے بل پرحمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترامیم: مولانا فضل الرحمان ہمارا ساتھ دیں گے، بیرسٹر گوہر کا دعویٰ

اس سے قبل حکومتی وفد بھی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ سے 3 سے 4 ملاقاتیں کر چکا ہے، جبکہ اتنی ہی بار پاکستان تحریک انصاف کا وفد بھی مولانا فضل الرحمان سے مل چکا ہے، حکومت کو آئینی ترمیم پر ووٹنگ کو کامیاب بنانے کے لیے کوشاں ہے جبکہ اپوزیشن جماعت تحریک انصاف اسے ناکام بنانا چاہتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp