گڑیا سازی کا فن کیسے بنا جینے کا ہنر؟

پیر 16 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج کے جدید دور میں ہاتھ سے تیار کردہ گڑیا سے کھیلنے کا رواج شاید دم توڑ رہا ہے، مگر مقامی طور پر دستکاروں کی بنائی ہوئی کالی، بھوری اور نیلی آنکھوں والی انواع و اقسام کی گڑیا بہت سوں کے بچپن کی یادوں کا ایک خوبصورت حصہ رہ چکی ہیں۔

راولپنڈی کی رہائشی عنبرین فاطمہ اور ان کی والدہ فوزیہ بی بی نہ صرف گڑیا سازی کی اس روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں، دونوں نے محدود وسائل کے ساتھ اپنے گھر سے اپنے اس چھوٹے کاروبار کا آغاز کیا جسے ‘چن ماہی’ کا نام دیا گیا ہے، ان کے ہاتھوں سے بنی خوبصورت گڑیاں پاکستان کے ثقافتی لباس اور زیورات سے سجی ہوتیں ہیں۔

دونوں ماں بیٹی اپنے خاندان کی کفیل ہیں اور کسی کے دست نگر ہونے کے بجائے انہوں نے اپنے گڑیا سازی کے اسی فن کو ذریعہ معاش بنایا، عنبرین سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے نہ صرف اپنے کاروبار کو وسعت دے رہی ہیں بلکہ غیر ملکی صارفین تک رسائی کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp