بنگلہ دیش میں پاکستان سے جوہری معاہدہ کرنے کی باتیں کیوں ہونے لگیں؟

پیر 16 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بین الاقوامی تعلقات کے ممتاز بنگلہ دیشی پروفیسر اور سیکیورٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر شاہدالزمان نے کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کو پاکستان کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنے پر غور کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان قومی سلامتی کے معاملے پر بنگلہ دیش کا سب سے قابل اعتماد سیکیورٹی اتحادی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت کا دھڑن تختہ کرنے کے بعد بنگلہ دیشی طلبا نے سیاسی جماعت بنانے کے لیے کمر کس لی

ریٹائرڈ آرمڈ فورسز آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر شاہد الزمان کا کہنا تھا کہ پاکستان بنگلہ دیش کو بھارتی جارحیت سے بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے، تقریب میں موجود ریٹائرڈ فوجی افسران نے پروفیسر ڈاکٹر شاہد الزماں کی تجاویز کو زبردست طریقے سے سراہا۔

ڈھاکہ یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر ڈاکٹر شاہدالزمان نے کہا کہ ہمیں اپنے سابق حریف پاکستان کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنا چاہیے، ان کا موقف تھا کہ اتحادیوں کے بغیر اور ٹیکنالوجی کے بغیر بھارت کو روکا نہیں جا سکتا۔ ’پاکستان بنگلہ دیش کا سب سے قابل اعتماد سیکیورٹی اتحادی ہے جبکہ ہندوستانی چاہتے ہیں کہ ہم اس پر یقین نہ کریں۔‘

مزید پڑھیں:حسینہ واجد کے لیے بہتر ہے کہ وہ خاموش رہیں، بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس

ڈاکٹر شاہد الزمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ نیوکلیئرائزیشن اور مذاکرات اور ٹھوس دفاعی شراکت داری انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی رویہ مسلسل دھمکی آمیز ہے۔

’وہ (پاکستانی) شاید باضابطہ طور پر معافی نہ مانگیں مگر وہ ہمیں ’انڈین ویسل‘ بنتا نہیں دیکھنا چاہیں گے، وہ کچھ بھی کریں گے، میں آپ کو یقین دلاتاہوں وہ ہمیں بھارت سے بچانے کے لیے کچھ بھی کریں گے۔‘

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں عام انتخابات ملتوی ہونے جارہے ہیں؟

واضح رہے کہ ڈھاکا سے شروع ہونیوالی طلبا تحریک کے نتیجے میں 15 سال کی مسلسل حکمرانی کے بعد 11 ستمبر کو وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، یہاں تک کہ بنگلہ دیش میں پہلی مرتبہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش بھی منایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp