فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں کھیلے گئے چیمپیئنز ون ڈے کپ کے 5 ویں میچ میں پینتھرز نے لائنز کو 84 رنز سے شکست دے دی، شاداب خان کی شاندار بولنگ اور حکمت عملی کے باعث پینتھرز نے ٹورنامنٹ میں دوسری فتح حاصل کی۔
پینتھرز نے 283رنز کا دفاع کرتے ہوئے لائنز کو 199 رنز پر پویلین بھیج دیا، شاداب خان نے ایک بار پھر عمدہ کھیل پیش کیا۔
پینتھرز کے کپتان شاداب خان اور اسامہ میر کی لیگ اسپن جوڑی نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں اور پینتھرز کو ٹورنامنٹ میں دوسری فتح دلا دی۔
پینتھرز نے اننگز کا آغاز سجاد علی کو پہلے اوور کی چوتھی گیند پر ہی محمد حسنین نے صفر پر آؤٹ کر دیا۔ عبداللہ شفیق 5 گیندوں پر عماد بٹ کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے جس کے نتیجے میں ٹیم 2 وکٹوں کے نقصان پر صرف 8 رنز پر اپنے دو کھلاڑی گنوا بیٹھی۔
امام الحق نے 62 گیندوں پر 60 رنز کی زبردست اننگز کھیلی جس میں 5 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ عمیر یوسف نے 17 گیندوں پر 1 چوکے اور 2 چھکوں کی مدد سے 20 رنز کا اضافہ کیا لیکن محمد حسنین کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو گئے جس سے لائنز کی بیٹنگ سائیڈ پر دباؤ بڑھ گیا۔
لائنز کے عرفان خان نے 50 گیندوں پر 2 چوکے لگا کر 35 رنز بنائے جس کے بعد عثمان خان نے اسامہ میر کی گیند پر انہیں اسٹمپ آؤٹ کر دیا۔ خوشدل شاہ نے 32 گیندوں پر 1 چوکے اور 2 چھکے لگا کر 22 رنز کی اننگز کھیلی لیکن عماد بٹ نے ان کی اننگز مزید آگے نہیں چلنے دی اور انہیں آؤٹ کر دیا۔
عامر یامین نے 8 گیندوں پر 10 رنز بنائے اور 2 چوکے لگائے جس کے بعد شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ کپتان شاہین شاہ آفریدی رنز بنانے میں ناکام رہے اور اسامہ میر نے انہیں صفر پر آؤٹ کر دیا۔ احمد دانیال 14 گیندوں پر 2 چوکوں کے ساتھ 16 رنز بنائے انہیں صائم ایوب نے آؤٹ کیا۔
لائنز کے سراج الدین نے 13 گیندوں پر 2 چھکے لگا کرٹیم کے مجموعی اسکور میں 19 رنز کا اضافہ کیا جس کے بعد وہ محمد حسنین کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔
اس سے قبل پینتھرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی۔ صائم ایوب اور اذان اویس نے بیٹنگ کا آغاز کیا۔ تاہم آغاز کمزور رہا کیونکہ اذان کو عرفان خان نے سراج الدین کی گیند پر صرف ایک رن پر کیچ پکڑ کر پویلین بھیج دیا۔
اس کے کچھ ہی دیر بعد صائم ایوب کو عامر یامین کی گیند پر وکٹ کیپر سجاد علی نے 10 رنز پر کیچ آؤٹ کیا۔عمر صدیق کا کریز پر مختصر قیام اس وقت ختم ہوا جب وہ شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر سجاد علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پینتھرز کے عثمان خان نے صرف 7 گیندوں پر 11 رنز بنا کر اننگز کی رفتار تیز کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بھی سراج الدین کی گیند پر عمیر یوسف کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پینتھرز کے چوتھے اوور تک 31 رنز پر 3 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
پینتھرز کی جانب سے ریسکیو آپریشن کا آغاز مبشر خان اور حیدر علی نے کیا، جنہوں نے 144 رنز کی اہم ترین شراکت داری قائم کی۔
پینتھرز کے مبشر خان نے 97 گیندوں پر 90 رنز بنائے جس میں 10 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔ آخر کار وہ عمر یامین کی گیند پر سراج الدین کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے اور سینچری سے صرف 10 رنز پیچھے رہ گئے۔
حیدر علی نے 99 گیندوں پر 84 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر مبشر خان کی اننگز کو بھرپور سہارا دیا، ان کی اننگز میں 5 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔
کپتان شاداب خان نے 29 گیندوں پر 127.58 کے اسٹرائیک ریٹ سے 37 رنز کی اننگز کھیلی جس کے بعد وہ آؤٹ ہو گئے۔
عماد بٹ اور عرفات منہاس بالترتیب 1 اور 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اسامہ میر 5 رنز بنانے میں کامیاب رہے لیکن وہ بھی جلد ہی آؤٹ ہو گئے۔ آخری اوورز میں وکٹیں گرنے کے باوجود پینتھرز لائنز کے لیے 283 رنز کا ہدف قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ شاہین شاہ آفریدی اور دانیال نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سراج الدین اور یامین نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔