کوشش کرنے والے کی ہار نہیں ہوتی اس کہاوت کی جیتی جاگتی مثال بلوچستان کے ضلع مستونگ کے قریبی گاؤں کانک سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ ڈاکٹر ثنا اللہ فیض کی ہے جو فطری طور پر عام لوگوں کی نسبت قد میں تو چھوٹے ہیں لیکن ثنا اللہ نے اپنی اس میڈیکل صورتحال کو اپنی کامیابی کی زنجیر نہیں بننے دیا۔ سماجی بندشیں، رویوں، اور طنزیہ نگاہوں کے حصار کو توڑ کر ڈاکٹر ثنا اللہ فیض نے فرانس سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ڈاکٹر ثنا اللہ فیض نے 2018 میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سکالر شپ حاصل کرکے فرانسیسی یونیورسٹی میں داخلہ لیا جس کے بعد انہوں نے خودکار گاڑیوں کے مواصلاتی نظام پر تحقیق کی اور یہ تحقیق گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ سطح پر کام آسکتی ہے۔ اس سے خود کار گاڑیوں کی حفاظتی خصوصیات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:قدیم ترین اعلیٰ تعلیمی ادارے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ کس مسلمان ملک کے نام رہا؟
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثنا اللہ فیض نے بتایا کہ اپنی زندگی کا سفر لوئر مڈل کلاس گھرانے سے کیا۔ ابتدائی تعلیم مستونگ سے حاصل کی اور بعد ازاں بیوٹمز یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی جس کے بعد مجھے یہیں نوکری کے لیے بلوایا گیا۔
ڈاکٹر ثنا اللہ نے کہا کہ سماجی رویہ تو بہتر نہیں رہا لیکن اہل خانہ اور دوست احباب کی جانب سے مکمل تعاون ملا جس کی وجہ سے آج کامیابی کے اس مقام تک پہنچا ہوں۔