وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فضل الرحمان اور ہمارے راستے جدا نہیں، آئینی ترمیم کے معاملے پر کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئے گا، چاہتے ہیں کہ متفقہ مسودہ لائیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو اور محسن نقوی ایک ہی ڈرافٹ پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کررہے ہیں، چیئرمین پی پی پی سے روزانہ کی بنیاد پر ملاقات ہورہی ہے، اور ہم ایک پیج پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں آئینی ترامیم کے لیے حکومتی تجاویز کسی صورت قابل قبول نہیں، مولانا فضل الرحمان کا دوٹوک جواب
خواجہ آصف نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان اور ہم نے کٹھن وقت ایک ساتھ گزارا، اور وہ چٹان کی طرح کھڑے رہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کا معاملہ موجود ہے، اور اُس چارٹر پر عمران خان نے بھی دستخط کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فیض حمید نے اگر کہہ دیا کہ انہوں نے سب کچھ عمران خان کے کہنے پر کیا ہے تو پھر بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوسکتا ہے۔
خواجہ آصف نے انکشاف کیاکہ 21 اگست 2018 کو ایک اہم شخصیت نے مجھے کہاکہ نواز شریف کو کہیں وہ لندن چلے جائیں، اور ساتھ ہی یہ بتائیں کہ شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی میں سے آئندہ وزیراعظم کس کو بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان نے اتنے گل کھلائے ہیں کہ ان کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں، خواجہ آصف
انہوں نے کہاکہ میں نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنانے کی تجویز دی تھی، کیونکہ ہمارا خیال تھا کہ پنجاب ہمارے لیے اہم ہے، شہباز شریف کو وہاں پر رہنا چاہیے۔