اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے بجائے ریٹائرڈ جج شکور پراچہ کو الیکشن ٹریبونل کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ہے۔
الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف کیس میں محفوظ فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سنایا، جس کے مطابق عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو تبدیل کرنے کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دیدیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریٹائرڈ ججز کی الیکشن ٹریبونل میں تقرری کا معاملہ، سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
اسلام آباد کی قومی اسمبلی کے 3 حلقوں سے ناکام قرار دیے جانیوالے پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شاہین، عامر مغل اور علی بخاری نے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔
چیف جسٹس عامرفاروق نے 29 جولائی 2024 کو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، عدالت نے درخواستوں پر فیصلے تک الیکشن ٹریبونل کو الیکشن پٹیشنز پر کارروائی آگے بڑھانے سے روک رکھا تھا۔
مختصر عدالتی فیصلے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو معاملہ واپس بھیجتے ہوئے دوبارہ فیصلے کی ہدایت کی ہے، چیف جسٹس عامر فاروق کے مطابق تحریری فیصلہ کچھ دیر بعد جاری کیاجائے گا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج شکور پراچہ کو الیکشن ٹریبونل کا سربراہ تعینات کیا تھا، تاہم پی ٹی آئی کے امیدواروں کی درخواست کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا، جسے سناتے ہوئے آج عدالت نے الیکشن کمیشن کا اسلام آباد کے 3 حلقوں کے لیے الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ریٹائرڈ جج شکور پراچہ کو الیکشن ٹریبیونل کا جج مقرر کرنے کا آرڈر بھی کالعدم قرار دیا ہے۔