پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے 100 انڈیکس پر 82 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرلی ہے، معاشی ماہرین نے اس ریکارڈ ٹریڈنگ کی وجہ شرح سود میں کمی کو قرار دیتے ہوئے 2 سے 3 ماہ میں مزید بہتری کا امکان ظاہر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں کی تعداد بڑھ گئی، پاکستان کے لیے خوشخبری
معاشی ماہر جبران احمد کے مطابق یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے کیوںکہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے نئی تاریخ رقم کی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ شرح سود میں 2 فیصد کمی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا بھی اثر پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مثبت پڑا ہے۔
📈 𝐁𝐫𝐞𝐚𝐤𝐢𝐧𝐠 𝐍𝐞𝐰𝐬: 𝐊𝐒𝐄-𝟏𝟎𝟎 𝐈𝐧𝐝𝐞𝐱 𝐒𝐨𝐚𝐫𝐬 𝐭𝐨 𝐚 𝐍𝐞𝐰 𝐀𝐥𝐥-𝐓𝐢𝐦𝐞 𝐇𝐢𝐠𝐡! 🚀
The Pakistan Stock Exchange has made history today as the KSE-100 Index surpasses its previous all-time high of 𝟖𝟏,𝟗𝟑𝟗 points and sets a new record at… pic.twitter.com/kj73aylrUf
— EK Global Capital (@EkGlobalCapital) September 19, 2024
’جیسے جیسے پیٹرول کی قیمتیں اور شرح سود میں کمی آئے گی ویسے ہی ہم دیکھیں گے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ مزید بہتری کی جانب گامزن ہوتا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج بدستور بلندیوں کی جانب گامزن، پھر نئی تاریخ رقم
معاشی تجزیہ کار محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اور مقامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی ساتھ ہی شرح سود میں 2 فیصد کمی ایسے دو پہلو ہیں جن کی وجہ سے ہم اسٹاک مارکیٹ میں استحکام کے دن دیکھ رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی سے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کار بھی متحرک ہو گئے ہیں۔
’مستقبل میں اگر مزید کمی متعارف کرائی جاتی ہے تو ہم دیکھیں گے کہ اسٹاک مارکیٹ مزید بہتری کی طرف جائے گی، 2 سے 3 ماہ بعد صورت حال اس سے بھی بہتر ہوگی کیوں کہ شرح سود میں مزید کمی کا قوی امکان ہے۔‘