چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم آئینی ترمیم پر فضل الرحمان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، تاہم اگر اتفاق نہ ہوسکا تو پھر بھی نمبر پورے کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اپنے ایک بیان میں بلاول بھٹو نے کہاکہ امید تھی کہ آئینی اصلاحات پر فضل الرحمان ہمارا ساتھ دیں گے، تاہم انہوں نے مزید مشاورت کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں پیپلزپارٹی اور ہم اپنا اپنا مسودہ بنا رہے ہیں، چاہتے ہیں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہوجائے، مولانا فضل الرحمان
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ اب مولانا فضل الرحمان ساتھ ہوں گے تو آئینی ترمیم کے مسودے میں بہتری آئے گی، اس سے قبل حکومت کے پاس جو مسودہ تھا وہ فائنل نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف چاہتی ہے حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ نہ چلے، حالانکہ عمران خان خود بھی آئینی اصلاحات کی بات کرچکے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ اس بات میں کوئی وزن نہیں کہ آئینی ترمیم عمران خان کو جیل میں رکھنے کے لیے کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ 15 ستمبر کو عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کی منظوری میں ناکامی کے بعد اب حکومت نے دوبارہ ہوم ورک شروع کردیا ہے۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے آج ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم چاہتے ہیں شخصیات کے بجائے ادارے کے لیے قانون سازی ہو۔ پیپلزپارٹی اور ہم اپنا اپنا مسودہ بنا رہے ہیں، چاہتے ہیں کہ اتفاق رائے ہوجائے۔
یہ بھی پڑھیں اپوزیشن یا حکومت؟، مولانا فضل الرحمان کس کا ساتھ دیں گے؟
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ غلط ترمیم کو پاس کرنے سے انہی کو فائدہ ہوگا جو ان سے خدمت لے رہے ہیں۔ پارلیمان وہ کام کررہی ہے جس سے عوام کی خدمت کم اور طاقتوروں کی زیادہ ہورہی ہے۔