پاک فوج کی سب سے اہم تقرری کا اعلان کردیا گیا ہے، انٹرسروسز انٹیلیجنس یعنی آئی ایس آئی کے اگلے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک رواں ماہ کی 30 تاریخ کو اپنی نئی ذمہ داری سنبھالیں گے، وہ اس وقت جی ایچ کیو میں ایڈجوٹنٹ جنرل کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک موجودہ سربراہ آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی جگہ لیں گے، جنہیں 2021 میں اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے تعینات کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک نئے ڈی جی آئی ایس آئی تعینات
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک اس سے پہلے بلوچستان میں انفنٹری ڈویژن اور وزیرستان میں انفنٹری بریگیڈ کمانڈ کر چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم اپنے کورس کے اختتام پر اعزازی شمشیر بھی حاصل کرچکے ہیں، لیفٹینیٹ جنرل عاصم اس سے پہلے ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں بھی فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔
نئے ڈی جی آئی ایس آئی پاک فوج کی 10 کور کے سابق کمانڈر لیفٹننٹ جنرل غلام محمد ملک کے صاحبزادے بھی ہیں، جو 1995 میں ریٹائرمنٹ کے بعد سے پاکستان کے مختلف حصوں میں غریبوں کے لیے اسپتال اور طبی سہولیات کی تعمیر کے لیے ایک خیراتی ادارے کی سربراہی کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا، کورٹ مارشل کی کارروائی شروع
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک فورٹ لیون ورتھ اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز کے گریجویٹ بھی ہیں، وہ نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی کے چیف انسٹرکٹر اور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے انسٹرکٹر بھی تعینات رہ چکے ہیں۔
1971 سے آئی ایس آئی کی باضابطہ سربراہی پاک فوج کے ایک حاضر سروس تھری اسٹار جنرل کے پاس ہے، جسے وزیراعظم آرمی چیف کی سفارش پر مقرر کرتے ہیں، جو اس عہدے کے لیے تین افسران کی سفارش کرتے ہیں، آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل براہ راست وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف کو رپورٹ کرتے ہیں۔