اسرائیل کے لبنان پر حملوں میں 35 بچوں سمیت 492 افراد شہید

پیر 23 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں اور شہری آبادی پر بمباری کر کے 35 بچوں سمیت 492 افراد کو شہید کر دیا ہے۔

لبنان کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 492 ہو گئی ہے جن میں 35 بچے بھی شامل ہیں۔

شہید ہونے والوں میں 2 امدادی کارکن بھی شامل ہیں جبکہ 16 دیگر امدادی کارکن زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے مزید بتایا کہ  اسرائیل نے 2 ایمبولینسوں، ایک فائر ٹرک اور ایک طبی مرکز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ ان حملوں میں 1645 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا 27 اسپتالوں میں علاج کیا جا رہا ہے۔

 بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے پیجرز اور ’واکی ٹاکی’ کے دھماکوں اور اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں تقریباً 5،000 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پیر کو حزب اللہ کے تقریباً 800 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

ایک بیان میں اسرائیلی افواج کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح سے، آئی ڈی ایف نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فعال اور وسیع پیمانے پر فضائی حملے کیے ہیں۔

دوسری جانب عالمی طاقتوں نے اسرائیل اور حزب اللہ پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹ جائیں، حالیہ دنوں میں غزہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے جنوبی محاذ پر لبنان پر اسرائیل کے فضائی حملوں نے بھی عالمی توجہ حاصل کر لی ہے ۔

 اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہاگری نے لبنان میں لوگوں سے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں سے دور ہٹ جائیں کیونکہ حملے مستقبل قریب میں جاری رہیں گے۔

ہاگری نے کہا کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ کے ٹھکانوں پر وسیع اور درست حملے کرے گی جو پورے لبنان میں وسیع پیمانے پر موجود ہیں‘۔

انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے فوری طور پر ان علاقوں سے نکل جائیں، اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی وارننگ کے بعد سینکڑوں افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔

ادھر مشرقی لبنان کے قدیم شہر بالبیک میں ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی اور دھواں آسمان میں پھیل گیا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ مخصوص علاقوں میں اسکول 2 دن کے لیے بند رہیں گے۔

اسرائیل اپنی سلامتی کو لاحق خطرات کم کر رہا ہے، نیتن یاہو

ادھر اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پیر کو کہا کہ اسرائیل خطرات کے ابھرنے کا انتظار نہیں کر رہا ہے بلکہ وہ ان خطرات کو پیشگی روکنے کے انتظامات کر رہا ہے اور شمال کی جانب سے اسرائیل کی سلامتی کو محفوظ بنانے کے لیے کام کررہا ہے۔

ادھر حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے بھی کہا ہے کہ وہ ایک نئی جنگ کے لیے تیار ہیں، اسرائیل کے ساتھ ایک کھلے حساب اور تمام تر فوجی امکانات کے لیے بھی تیار ہیں۔

اتوار کو حزب اللہ کی جانب سے سرحد پار راکٹ داغے جانے کے بعد شمالی اسرائیل میں لاکھوں افراد نے بم پروف بیرکوں میں پناہ لے لی ہے۔

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میکاتی نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے توسیع منصوبے کو ناکام بنائیں جس کا مقصد لبنان کے دیہات اور قصبوں کو تباہ کرنا اور قبضہ کرنا ہے۔

جنگ نہیں پھیلنے دیں گے، جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن، جن کا ملک اسرائیل کا اہم اتحادی اور اسلحہ فراہم کر رہا ہے، نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ وسیع تر جنگ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

نیویارک میں جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے قبل اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے لبنان کو ‘ایک اور غزہ’ بننے کے بارے میں خبردار کیا اور کہا کہ یہ واضح ہے کہ دونوں فریق وہاں جنگ بندی میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp