انسداد دہشتگردی عدالت نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ افسر کو دھمکیاں دینے کے مقدمہ سے بریت کی درخواست منظور کرلی۔
حلیم عادل شیخ کے خلاف ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کو دھمکیاں دینے کا مقدمہ گلشن معمار تھانے میں درج تھا۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ کو مقدمے سے بری کردیا ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف ایک اور جھوٹا کیس ختم ہوگیا ہے۔ حکومت نے ایک سال میں قوم کو مصیبتوں سے دوچار اور ہزاروں نوجوانوں کو دہشتگرد بنا دیا ہے ۔
’سابق وزیر اعظم عمران خان پر بھی 147 کیس بنائے گئے۔ میری بھی ہر صبح کسی نہ کسی عدالت میں پیشی ہوتی ہے۔ یہ ملک آخر کس طرف جارہا ہے۔ قوم کی آخری امید عدالتیں تھی اور ہیں۔‘
حلیم عادل شیخ کے مطابق سپریم کورٹ مثالی فیصلہ کر چکا ہے الیکشن وقت پر ہوں گے۔ ’آج حکومت میں بیٹھے لوگ آئین شکنی کی باتیں کر رہے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو نے آئین بنایا اس کی پارٹی آئین ٹوڑنے میں لگی ہے۔‘