تھرڈ امپائر توسیع لینے کے لیے چیف جسٹس کے پیچھے کھڑے ہیں، عمران خان

منگل 24 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تھرڈ امپائر توسیع لینے کے لیے چیف جسٹس کے پیچھے کھڑے ہیں اور یہ واضح ہوچکا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ لندن پلان کا حصہ تھے۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق  فیصلے سے سب واضح ہوچکا ہے، چیف الیکشن کمشنر جانبدار امپائر ہی نہیں بلکہ ان کی ٹیم کا اوپنر بلے باز جبکہ قاضی فائز عیسیٰ دوسرے بلے باز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہم نے غلامی قبول نہیں کرنی،عمران خان

انہوں نے کہا کہ ان کی تمام حرکات مفادات کا ٹکراؤ ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ انہیں دوتہائی اکثریت مل جائے اور امپائروں کو توسیع ملے، قاضی فائز عیسیٰ نے قوم کے ساتھ فراڈ کیا، انہوں نے ہماری 9 مئی اور 8 فروری کی درخواستیں نہیں سنیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر حربے کے ذریعے ہماری نشستوں کو کم کیا جارہا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہماری 4 نشستیں کم کردیں، ہماری کوئی بھی پٹیشن نہیں سنی جا رہی، سب کچھ بے نقاب ہو گیا ہے، تھرڈ امپائر ان کی پشت پر ہے کیونکہ اس نے بھی توسیع لینی ہے۔

’سب کچھ بے نقاب ہوچکا‘

عمران خان نے کہا کہ جب نیب ترامیم کا کیس چل رہا، اس وقت بھی کہا تھا کہ ہماری درخواستیں سنیں لیکن ہمیں نہیں سنا گیا، الیکشن سے پی ٹی آئی کو باہر رکھنا پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش تھی، اب سب بے نقاب ہوچکا ہے اور سارے پردے ہٹ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان سے سنا تھا بانی پی ٹی آئی اسرائیلی ایجنٹ ہے، اب ثابت ہوگیا ہے، احسن اقبال

انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ایک یونین کونسل کا الیکشن نہیں لڑسکتا اور وہ ملک کا کرتا دھرتا بنا ہوا ہے، محسن نقوی نے ساری زندگی فراڈ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ زبردست ججز راستے میں ائے مگر ان کو ہٹا دیا گیا، اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی کو قاضی فائز عیسیٰ نے باہر کیا۔

’پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے ذریعے چیف جسٹس اپنی ڈکٹیٹرشپ قائم کرنا چاہتے ہیں‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ خود چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بنوایا اور پھر تبدیل کردیا، وہ اس قانون سازی سے اپنی ڈکٹیٹر شپ قائم کر نا چاہتے تھے، اس قانون سازی سے جمہوری طریقے سے کیس لگنے کی خلاف ورزی کی گئی، پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے حوالے سے جسٹس منصور علی شاہ نے بالکل ٹھیک مؤقف اختیار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں چیف جسٹس کیخلاف دوبارہ درخواست دے دی

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا، اس کے بعد سے یہ اب تک کا سپریم کورٹ پر سب سے بڑا حملہ ہے، عدلیہ پر حملے کے خلاف جمرات کو احتجاج کریں گے، جمعہ کو ہمارا اپنا احتجاج ہے اور ہفتے کو راولپنڈی میں جلسہ کریں گے، جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کریں گے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ماتحت عدلیہ مکمل طور پر ان کے کنٹرول میں ہے، جو جج کنٹرول نہیں ہوتا اس کو ٹرانسفر کردیا جاتا ہے، ایک جج 9 مئی کے مقدمات کا فیصلہ دینے لگا تو اس کو بھی تبدیل کردیا گیا۔

’ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کی ہیڈلائنز لگنا بدقسمتی ہے‘

ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ہمارے ملک میں ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کی خبریں ہیڈ لائین بنتی ہیں، دنیا میں کہیں بھی فوجی افسر کی تعیناتی پر خبریں نہیں چھپتیں، یہ صرف ہمارے ملک میں ہوتا ہے حالانکہ انکا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے، یہ وہ مارشل لا ہے جو ضیا اور مشرف کے مارشل لا سے بھی سخت ہے، جنرل مشرف کے دور میں بڑے بڑے جلسے کیے لیکن کبھی ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp