حکومت کا نان فائلرز کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ، ٹیکس جمع نہ کروانے والوں کو کن مشکلات کا سامنا ہوگا؟

بدھ 25 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت نے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت نان فائلرز پر متعدد پابندیاں عائد کی جائیں گی تاکہ ٹیکس دہندگان اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ یقینی بنایا جاسکے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرکے ٹیکس نہ دینے والوں پر15 پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔  نان فائلرز پر ابتدائی طور پر 5 پابندیاں عائد کی جائیں گی جن میں جائیداد، گاڑیوں، بین الاقوامی سفر (مذہبی سفر کے علاوہ)، کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پرپابندیاں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑی کی خریداری کے وقت فائلرز اور نان فائلرز پر کتنا ٹیکس لگے گا؟

حکومت کی جانب سے نان فائلر کیٹیگری ختم کرنے کا مطلب ہے کہ ایسے تمام افراد جو پہلے کاروباری لین دین پر ٹیکس ادائیگی سے بچنے کے لیے معمولی فیس ادا کرتے تھے، اب وہ ایسا نہیں کرسکیں گے، اب انہیں عائد کردہ ڈیوٹیز اور پورا ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بتایا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی 15 مخصوص سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے گی، جن میں ابتدائی طور پر 5 شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ایف بی آر کے تبدیلی کے منصوبے کا حصہ ہیں، جسے وزیراعظم کی جانب سے پہلے ہی منظوری مل چکی ہے۔

دریں اثنا، ذرائع کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ نان فائلر کیٹیگری ختم کرنے سے متعلق ایک آرڈیننس نافذ کیا جائے گا، ایف بی آر پہلے ہی وزارت قانون کی معاونت سے اس کی قانونی شقوں کی تیاری میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس جمع نہ کروانے والوں کے لیے بُری خبر، سموں کی منسوخی سمیت ایف بی آر کے بڑے فیصلے

چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کے تصور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسی درجہ بندیاں دنیا بھر میں نہیں پائی جاتیں، انہیں ختم کرکے ٹیکس کمپلائنس کرنے والے اور نہ کرنے والے افراد پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نان فائلرز کی شناخت جدید مشین لرننگ اور الگورتھمز کے ذریعے کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برس نان فائلرز سے صرف 25 ارب روپے فیس کی مد میں جمع ہوئے جبکہ ان افراد سے ممکنہ ٹیکس ریونیو ابھی بھی وصول نہیں کیا جاسکا، نئی پالیسیوں کے تحت، نان فائلرز کو روایتی بینک اکاؤنٹس کھولنے سے روکا جائے گا، تاہم کم آمدنی والے افراد کے بنیادی اکاؤنٹس کھولے جاسکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp