معیشت کے اشاریے اچھے ہیں، حکومت کے بدترین مخالف نے بھی اعتراف کرلیا

بدھ 25 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم سے معاہدے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا، معیشت کے اشارے اچھے ہیں، اور ایک سال پہلے سے بہتر صورت حال ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اچھی بات ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، امید ہے کہ گروتھ کے حوالے سے بھی اگلے 3 سے 4 ماہ میں بہتری آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دیدی

اسد عمر نے کہاکہ سیاسی عدم استحکام اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے، کڑے فیصلے وزیراعظم کے لیے نہیں عوام کے لیے تھے۔

انہوں نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی، جو حوصلہ افزا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہاکہ میں نے اٹھارویں ترمیم پر ابھی تک عملدرآمد ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔

واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری پر اظہار اطمینان

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہماری محنت جاری رہی تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟