جب سے بالی ووڈ اداکار سیف علی خان نے اپنے آبائی گھر پٹودی محل کی ملکیت دوبارہ حاصل کی ہے، تب سے سوشل میڈیا پر چہمگوئیاں ہورہی ہیں کہ سیف علی خان اس محل کے ایک حصے کو میوزیم میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
تاہم اداکار نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہے ان کا گھر ان کے دل میں بہت خاص مقام رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا سب سے مہنگا گھر کس کا؟ قیمت کتنی اور خاص بات کیا ہے؟
پٹودی محل کی تاریخی اہمیت کے بارے میں سیف نے انڈیا ٹوڈے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وراثت کے لحاظ سے مکان وقت کے ساتھ مختلف لوگوں کا ہوتا ہے۔ ’میرے والد نواب پیدا ہوئے، وہ نواب تھے۔ اس نے اپنی طرز پر زندگی گزاری، وہ سب سے حیرت انگیز آدمی تھے، جنہوں نے گھر کو ایک ہوٹل کے لیے کرائے پر دینے کا فیصلہ کیا، مجھے یاد ہے کہ میری دادی نے مجھے کہا، ‘ایسا کبھی نہ کرنا۔‘ انہوں نے کہا کہ اس گھر کی بہت تاریخ ہے اور یہی وہ چیز ہے جس پرانہیں فخرہے۔‘
’محل کی شان و شوکت بحال کرنا چاہتا ہوں‘
سیف علی خان نے مزید کہ ان کے دادا دادی اور والد اس محل میں دفن ہیں، یہ میرا خاندانی گھر ہے اور یہ پرانے مکانات بہت ہوتے ہیں، ہم انہیں دربار ہال کہتے ہیں، لیکن مجھے یہ نام پرانا لگتا ہے۔ میں اسے لارڈز کے ہال کے بعد لمبا کمرہ کہنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: اینکر کی تمام کوششیں رائیگاں، سیف علی خان نے کس فرد کو اپنا پسندیدہ سیاستدان بتایا؟
انہوں نے کہا کہ یہ محل پٹودی کے ساتویں نواب اور میرے والد نے بنوایا تھا اور میں واقعی میں اس محل کی شان و شوکت بحال کرنا چاہتا ہوں، یہ میرا خواب تھا جو تقریباً پورا ہوچکا ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہاؤسنگ ڈاٹ کام یوٹیوب چینل پر سائرس بروچا کے ساتھ ایک انٹرویو میں سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے کہا تھا کہ ان کی والدہ شرمیلا ٹیگور گھر کے اکاؤنٹس کی نگرانی کرتی ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیف علی خان کس بات پر جھگڑتے ہیں، کرینہ کپور نے راز افشا کردیا
‘میری والدہ اپنے کتاب کے ساتھ بیٹھی ہیں، وہ گھر کے روزانہ و ماہانہ اخراجات جانتی ہے۔ مثال کے طور پر ہم محل کو وائٹ واش کرتے ہیں، اسے پینٹ نہیں کیا گیا کیونکہ یہ بہت مہنگا ہے اور ہم نے کافی عرصے سے کوئی نئی چیز نہیں خریدی ہے۔ یہ اس جگہ کا فن تعمیر ہے جو سب سے زیادہ قابل ذکر ہے۔‘
یاد رہے کہ 2011 میں سیف کے والد، نواب منصور علی خان کی وفات کے بعد محل نیمرانا ہوٹلز کو لیز پر دیا گیا تھا، سیف علی خان نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں اپنا گھر واپس لینے کے لیے کروڑوں روپے قرضہ اتارنا پڑا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پٹودی پیلس کو دہلی کے شاہانہ محلات کے طرز پر تعمیر کیا گیا ہے جس میں تاحال بالی ووڈ کی متعدد فلموں کی شوٹنگ بھی کی جا چکی ہے جس میں شارخ خان کی ’ویر زارا‘ اور رنبیر کپور کی حالیہ فلم ’اینمل‘ بھی شامل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس انتہائی پرتعیش محل میں 150 سے زائد کمرے ہیں، جن میں 7 ڈریسنگ رومز، 7 بیڈ رومز، 7 بلیئرڈ رومز، سوئمنگ پول، فارمنگ ایریا، بڑے میدان، گیراج اور گھوڑوں کے لیے اصطبل سمیت ڈائننگ رومز شامل ہیں، یہ محل 10 ایکڑ رقبے پر محیط ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اربوں روپے مالیت کا محل سیف علی خان کی جانب سے اپنے بیٹے تیمور علی خان کے نام کر دیا گیا ہے، یہ محل تیمورعلی خان کو بالغ ہونے پر ورثے میں ملے گا۔