ڈنمارک جونیئر اوپن اسکواش چیمپیئن شپ میں پاکستان کی 3 سگی بہنوں نے تاریخ رقم کردی، تینوں بہنیں اور بھائی میڈلز لے کر وطن واپس پہنچ گئے۔
پاکستان کی ابھرتی ہوئی اسکواش اسٹار ماہ نورعلی نے ڈینش جونیئراسکواش چیمپیئن شپ کی گرلز انڈر 13 کیٹیگری میں اپنی ہی بہن سحرش علی کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں جاری ہیڈ ڈینش جونیئر اوپن کے فائنل میں 11 سالہ ایتھلیٹ نے 11-3، 11-3، 11-2 سے کامیابی حاصل کی۔
انڈر 17 کیٹیگری میں ماہ نور علی اور سحرش علی دونوں کی بڑی بہن مہوش علی نے بھی متاثر کن کارکردگی کے بعد تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اسکواش کی دنیا میں ابھرتی ہوئی15 سالہ اسٹار نے نیدرلینڈز کی روبی ہوئیسمین کو 11-4، 11-7 اور 11-8 سے شکست دی۔
تینوں بہنیں تمغے لے کر وطن واپس آئیں، جو خاندان اور پاکستان کے لیے ایک قابل ذکر فخر کی بات ہے، تینوں بہنوں کی جیت نے بین الاقوامی سطح پر جونیئر اسکواش میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو بھی اجاگر کیا۔
دریں اثنا محمد عاصم خان نے فائنل میں انگلینڈ کے نک وال کو شکست دے کر اپنا پہلا پروفیشنل اسکواش ایسوسی ایشن (پی ایس اے) ورلڈ ٹور ٹائٹل بھی اپنے نام کیا ہے۔
ٹورنامنٹ میں 27 سالہ پاکستانی ایتھلیٹ نے 65 منٹ تک جاری رہنے والے سخت مقابلے میں 3-1 سے کامیابی حاصل کی۔
پہلا گیم 12-14 سے ہارنے کے بعد عاصم خان نے زبردست واپسی کی اور اگلے 3 گیمز 12-10، 11-5 اور 11-6 سے جیت کر فتح حاصل کر لی۔
عاصم خان کی جیت ان کے کیریئر میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، اسکواش میں پاکستان ایک شاندار تاریخ رکھتی ہے جس میں ملک نے متعدد عالمی چیمپیئن پیدا کیے ہیں۔