پاکستان کی ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے قومی ٹیم کی کپتانی سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کر دیا۔ استعفیٰ کی وجوہات بیان کرتے ہوئے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ اپنی توجہ بیٹنگ پر مرکوز کرنا چاہتے ہیں اور فیملی کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں۔ اس لیے ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہو رہے ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ کپتانی ان کے لیے ایک فائدہ مند تجربہ رہا ہے، لیکن اس نے ان پر کام کے بوجھ میں اضافہ کیا اور اب وہ ایک کھلاڑی کے طور پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہنے کے لیے پُرجوش ہیں۔
Dear Fans,
I'm sharing some news with you today. I have decided to resign as captain of the Pakistan men's cricket team, effective as of my notification to the PCB and Team Management last month.
It's been an honour to lead this team, but it's time for me to step down and focus…
— Babar Azam (@babarazam258) October 1, 2024
بابر اعظم کے کپتانی چھوڑنے کے فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں، کسی نے بابر اعظم کے اس فیصلے کو سراہا تو وہیں چند صارفین کا خیال تھا کہ بابر اعظم کو دوبارہ کپتانی کی ذمہ داری قبول ہی نہیں کرنی چاہیے تھی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے سوال کیا کہ آخر ساڑھے 3 مہینے بعد ہی بابر اعظم نے استعفیٰ کیوں دیا، کیا ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے؟
Why after 3 1/2 months???Was he asked too?? @TheRealPCB @TheRealPCBMedia @Jason_Gillespie @MohsinnaqviC42 @waqyounis99 #sikanderbakht #PakistanCricket @captainmisbahpk @Saqlain_Mushtaq @realshoaibmalik @SarfarazA_54 #ChampionsCup2024 @babarazam258 #BabarAzam𓃵 pic.twitter.com/B9FwlkeruX
— Sikander Bakht (@Sikanderbakhts) October 1, 2024
سپورٹس جرنلسٹ قادر خواجہ لکھتے ہیں کہ بابر اعظم کو کپتانی چھوڑنے کا نہیں کہا گیا تھا۔ ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے جولائی میں رپورٹ جمع کروائی تھی۔ اسی میں فیصلہ ہوگیا تھا کہ بابر کو ٹی20 کی بجائے ون ڈے کا کپتان رکھا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کنیکشن کیمپ میں بھی بابر اعظم کو ون ڈے کا کپتان رہنے کا کہا گیا تھا لیکن بابر اعظم نے تنقید، ساتھی کھلاڑیوں سے دوری اور قدر و عزت نہ ہونے کے باعث استعفیٰ دیا ہے۔
Breaking News
فاختہ نے بتایا ہے کہ بابر اعظم کو کپتانی چھوڑنے کا نہیں کہا گیا تھا، ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے جولائی میں رپورٹ جمع کروائی تھی اسی میں فیصلہ ہوگیا تھا کہ بابر کو ٹی ٹونٹی کی بجائے ون ڈے کا کپتان رکھا جائے، کنیکشن کیمپ میں بھی بابر اعظم کو ون ڈے کا کپتان رہنے کا کہا گیا…— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) October 2, 2024
سیف اعوان نے بابر اعظم کے استعفیٰ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ بابر اعظم نے استعفیٰ دے دیا ہے، اب کرکٹ پر چھایا زوال ختم ہو جائے گا۔
الحمدللہ بابر اعظم نے استعفیٰ دے دیا،اب کرکٹ پر چھایا زوال ختم ہوگا۔
— Saif Awan (@saifullahawan40) October 2, 2024
عبد اللہ ظفر لکھتے ہیں ’ایک عہد تھا جو تمام ہوا‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ بابر اعظم ہمیشہ ان کے کپتان رہیں گے۔
واضح رہے کہ بابر کی زیر قیادت پاکستان کی ٹی20 اور ون ڈے ٹیمیں دونوں ہی آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں سرِ فہرست رہیں تاہم سنہ 2023 میں انڈیا میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد شان مسعود کو ٹیسٹ جبکہ شاہین آفریدی کو ٹی20 ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔
سنہ 2024 کے آغاز میں کرکٹ بورڈ کے چیئرمین پھر تبدیل ہوئے، ٹی20 اور ون ڈے ٹیم کی کپتانی ایک بار پھر بابر اعظم کو سونپ دی گئی تاہم آئرلینڈ سے شکست، انگلینڈ سے سیریز ہارنے اور پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے ہی راؤنڈ میں امریکا اور انڈیا سے شکست کے بعد انھیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔