الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 27 سابق اراکین کو نااہل قرار دے دیا ہے۔ جن اراکین کو نااہل کیا گیا ہے ان میں قومی اسمبلی کے 11 سابق اراکین اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 16 سابق ارکان شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اراکین قومی و صوبائی کی جانب سے سالانہ گواشوارے جمع نہ کرانے کا معاملہ کمیشن میں زیر سماعت رہا اور 2024 میں گوشوارے جمع نہ کرانے والے موجودہ اور سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو مسلسل نوٹس بھیجے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 35 لاکھ 80 ہزار ہوگئی: ایف بی آر
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق، سابق قومی و صوبائی اراکین اسمبلی نے متعدد نوٹسز کے باوجود اپنے سالانہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے تھے جس کی وجہ سے انہیں نااہل کیا گیا ہے، گواشوارے جمع کرانے تک یہ تمام سابق اراکین اسمبلی نااہل رہیں گے۔
جن سابق اراکین قومی اسمبلی کو نااہل قرار دیا گیا ہے، ان میں سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر خان، محسن شاہنواز رانجھا، اسحاق خان، محمد علی، کمال الدین، عصمت اللہ، سید محمود شاہ، ثمینہ مطلوب، مس نصیبہ، شمیم آرا پنور، محمد شاہ اور روبینہ عرفان شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کا یوٹرن، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع
سندھ اسمبلی کے نااہل قرار دیے گئے 7 سابق اراکین میں عدیل احمد، حزب اللہ بوگیو، ارسلان تاج، عارف مصطفیٰ، عمران شاہ، علی غلام اور مس طاہرہ شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بلوچستان کے 9 سابق اراکین صوبائی اسمبلی کو بھی گوشوارے جمع نہ کرانے پر نااہل کیا ہے، ان میں یار محمد رند، سکندر علی، میر حمل کلمتی اور دیگر سابق ارکان شامل ہیں۔