جاپان کے ایک ہوائی اڈے پر مبینہ طور پر جنگ دوم کے دور کا گرایا گیا ایک امریکی بم پھٹنے کی وجہ سے دھماکا ہوا ہے جس سے دھویں کے بادل کئی میٹر اونچائی پر پھیل گئے اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈنمارک میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکے، 3 مشتبہ افراد گرفتار
جاپانی ذرائع ابلاغ کی جانب سے دھماکے کی فوٹیج جاری کی گئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیوشو جزیرے پر واقع میازاکی ہوائی اڈے پر ایک ٹیکسی وے پر دھماکے سے دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں۔
جاپان کے جنوب میں واقع اس ہوائی اڈے کا آغاز 1943 میں امپیریل جاپانی بحریہ کے اڈے کے طور پر ہوا تھا، جہاں سے جاپان نے امریکا کی اتحادی افواج پر حملے کے لیے درجنوں ’کامیکاز‘ طیاروں کو خودکش مشن پر بھیجا تھا۔
دھماکے سے کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے لیکن درجنوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ ہوائی اڈے نے تصدیق کی ہے کہ ٹیکسی وے کا ایک حصہ زمین میں دھنس گیا ہے۔
مزید پڑھیں:مالم جبہ دھماکا: سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کرلیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے رپورٹ طلب کرلی
وزارت ٹرانسپورٹ کے ایک اہلکار نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ سیلف ڈیفنس فورسز کے ساتھ تحقیقات کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ امریکی بم ہے جو پھٹا ہے ۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا یہ بم دوسری جنگ عظیم کے دوران گرایا گیا تھا یا نہیں، تاہم مقامی میڈیا کے مطابق ممکنہ طور پر یہ بم اسی دور کا ہے۔
جاپانی میڈیا کے مطابق 2009 اور 2011 میں امریکا کی جانب سے پھینکے گئے بم جو پھٹ نہیں سکے تھے اور دیگر ہتھیار قریبی تعمیراتی مقام پر سے ملے تھے۔
آل نپون ایئرویز اور جاپان ایئرلائنز کے مطابق مجموعی طور پر 55 پروازیں منسوخ کی گئیں جس سے 3400 سے زیادہ مسافر متاثر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ: کچلاک میں پولیس وین کے قریب دھماکا، 2 پولیس اہلکار شہید 1 زخمی
حکومت کے اعلیٰ ترجمان یوشیماسا ہیاشی نے کہا کہ ہوائی اڈے کی بندش کا مقصد جمعرات سے آپریشن دوبارہ شروع کرنا ہے۔ حیاشی نے کہا کہ دوسرے دھماکے کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور پولیس اور فائر فائٹرز فی الحال جائے وقوعہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ فائر ڈپارٹمنٹ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 59 منٹ پر ایئرپورٹ سے کال موصول ہوئی کہ دھماکا ہوا ہے ۔