فرانس کے سفیر نکولس ڈی ریویئر، جن کے وفد نے آج کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا نے اسرائیل پر ایران کے حملوں کی مذمت کی اور تہران پر زور دیا کہ وہ ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کرے جو مزید عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔
دیگر خدشات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اپنی زمینی آپریشن شروع کر کے لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے، انہوں نے شہریوں پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا اور زور دے کر کہا کہ ’ہمیں جنگ بندی کی ضرورت ہے‘۔’مزید برآں قرارداد 1701 پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور لبنان میں بے گھر افراد کو گھر واپس جانے کے قابل ہونا چاہیے، فرانسیسی سفیر نے غزہ میں جنگ بندی اور 2 ریاستی حل پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں:مشرق وسطیٰ میں علاقائی جنگ کا آغاز، اب کیا ہوگا؟
فرانسیسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اتحاد کا مظاہرہ کرے اور ایک آواز میں بات کرے اور مطالبہ کرے کہ ہم خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کریں گے اشتعال انگیزی کے لیے کام نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ اجلاس کے شروع ہونے سے قبل فرانس نے کہا تھا کہ وہ ایران کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مشرق وسطیٰ میں اضافی فوجی سازو سامان بھیج رہا ہے اور تہران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے جانے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس چاہتا ہے۔