کوئٹہ کے علاقے مغربی بائی پاس پر باراتیوں کی بس کھائی میں گرنے سے 7 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق مغربی بائی پاس پرہزارہ قبرستان کے قریب باراتیوں کی بس کھائی میں جاگری، جس سے 7 افراد جاں بحق اور 36 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، بلوچستان حکومت نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر باراتیوں کی بس کو حادثہ، 12 جاں بحق، 60 سے زائد زخمی
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے فوراً بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچیں جہاں سے لاشوں اور زخمیوں کو سول اور بی ایم سے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، سول اسپتال میں 5 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ زخمیوں کو ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے، بعد میں زیرعلاج 2 مزید افراد جاں بحق ہوگئے جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
جاں بحق افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے جبکہ حادثے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
حکومت بلوچستان کا حادثے پر اظہار افسوس
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ قیمی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہوا، زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
حادثہ ٹائر پھٹنے سے ہوا
پولیس کے مطابق ٹائر پھٹنے کے باعث باراتیوں کی بس کھائی میں گری، بس باراتیوں کو لے کر سریاب روڈ سے کوئٹہ کے نواحی علاقے بلیلی جارہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: شانگلہ: مسافر جیپ کھائی میں جاگرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد لقمہ اجل بن گئے
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
شاہد رند نے کہا کہ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے زخمیوں کو بروقت اور بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے احکامات جاری کر دیے ہیں، شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کیا جاررہا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ’ اس المناک حادثے پر سوگوار خاندانوں سے اظہار افسوس کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔‘
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا حادثے پر اظہار افسوس
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے المناک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، کوئی غفلت پائی گئی تو مواخذہ ہوگا۔
میر سرفراز بگٹی نے محکمہ صحت کو زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور زخمی افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی ہے۔