کیا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آئینی عدالت کی سربراہی قبول نہیں کریں گے؟

جمعہ 4 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تحریک انصاف کا چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد اپنی جگہ لیکن بعض صحافیوں کی جانب سے یہ پر اعتماد انکشاف کہ رواں کے اواخر میں اپنے آئینی عہدے سے سبکدوشی کے بعد معزز جج کسی قسم کا آئینی عہدہ لینے میں دلچسپی نہیں رکھتے بہت سوں کے لیے خاصا حیران کن ہے۔

عدالتی رپورٹنگ کے لیے مشہور صحافی عمران وسیم نے ایکس ڈاٹ کام پر اپنے وی لاگ کا لنک شیئر کرتے ہوئے ’سپریم کورٹ سے بڑی خبر‘ بریک کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اکثریتی ججز کی اکثریت اقلیت میں تبدیل ہوگئی ہے، ان کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے مجوزہ آئینی عدالت کی سربراہی سے انکار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آپ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ملک میں رہیں تو بات ہے، عارف علوی کا چیف جسٹس فائز عیسیٰ پر وار

دوسری جانب صدر پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ میاں عقیل افضل نے بھی ایک نوعیت کی تائیدی پوسٹ میں بتایا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نہ صرف آئینی عدالت کا عہدہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ انہوں نے اپنے اس فیصلہ کی بابت میں حکومت کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

موجودہ اتحادی حکومت عدالتی اصلاحات متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے مطابق مبینہ طور پر موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت اعلی عدلیہ کے ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی تجویز بھی شامل ہے، اس کے ساتھ اعلی عدلیہ میں ججوں کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن اور اسی سے متعلق پارلیمانی کمیشن کی ازسرنو تشکیل بھی زیر غور ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی ذہنی صحت پر سوال اٹھا دیا

دوسری طرف اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کے سربراہ بیرسٹر گوہر خان نے ان مجوزہ آئینی اصلاحات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ آئینی پیکج کے ذریعے عدلیہ کے اختیارات کو کم کرنے کی کوشش کی بھرپور مذمت کی جائے گی، واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کو ریٹائر ہورہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp