جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی میں مشترکات نہیں ہوئیں تو پی ٹی آئی اور ہمارا راستہ الگ ہوجائے گا۔
قلات میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا غفور حیدری کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی دونوں کی پارلیمنٹ میں مشترکات کی صورت میں ہی ہمارا مؤقف ایک رہ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی ٹی آئی اور جے یو آئی آئین کو بچانے کے لیے مشترکہ جدوجہد کررہے ہیں‘
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی دن سے فروری 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کو تسلیم نہیں کیا کیوں کہ وہ ایک ڈھونگ تھا جسے ہم مسترد کرچکے ہیں۔
مولانا غفور حیدری نے کہا کہ جب تک شفاف انتخابات، آئین پر عملدرآمد اور قانون کی پاسدداری نہیں ہوگی اس وقت تک ملک میں سیاسی و معاشی استحکام نہیں آسکتا۔
’حکومت کو ملک پر مسلط کرنے والے بھی پریشان ہیں‘
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال گمبھیر ہوچکی ہے اور جن قوتوں نے حکومت کو ملک و قوم پر مسلط کیا وہ بھی پریشان ہیں کہ ان سے ملک نہیں چل رہا۔
جے یو آئی رہنما نے مطالبہ کیا کہ شفاف انتخابات از سرنو کروائے جائیں۔
مزید پڑھیے: جے یو آئی انٹرا پارٹی الیکشن، بلوچستان کے صوبائی امیر کے خلاف چور چور کے نعرے
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہتری کی بجائے ابتری کی طرف جارہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل کا پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینا ان کا ذاتی اور ان کی پارٹی کا مسئلہ ہے۔