پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو لاپتا ظاہر کرتے ہوئے بازیابی کا مطالبہ کردیا۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس ہینڈل سے شیئر کی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک صوبے کا منتخب وزیر اعلیٰ لاپتا ہے، اور سب جانتے ہیں کہ انہیں کون غیر قانونی طور پر حراست میں لے سکتا ہے، اس لیے پوری دنیا کے سامنے پاکستان کا مذاق اڑانا بند کریں۔
A sitting Chief Minister of a province is missing, and everyone knows who is unlawfully detaining him. Stop making a mockery of Pakistan in front of the entire world.
Release CM Khyber Pakhtunkhwa Ali Amin Gandapur RIGHT NOW.#UndeclaredMartialLaw pic.twitter.com/OqjlzOQal2— PTI (@PTIofficial) October 5, 2024
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی کال دی تھی، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ آج سہ پہر اسلام آباد پہنچا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد پہنچنے کے بعد کے پی ہاؤس روانہ ہوگئے تھے، جس کے بعد سے ان کی گرفتاری کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں، تاہم سیکیورٹی ذرائع نے اس کی تردید کردی ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب اور علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین نے وزیراعلیٰ کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا موقف ہے کہ ہمیں کچھ معلوم نہیں وزیراعلیٰ کہاں پر ہیں کیونکہ ان کے ساتھ رابطہ نہیں ہو رہا۔
علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد پہنچنے کے بعد کہا تھا کہ ہم فسطائیت کے باوجود اسلام آباد پہنچ گئے، اب آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان عمران خان کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد پر دھاوا بولنے پر وزیراعلیٰ کے پی سمیت سب کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، وزیر داخلہ
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔