وزیراعلیٰ کی گمشدگی کے خلاف خیبرپختونخوا اسمبلی نے قرارداد منظور کرلی، چیف سیکریٹری اور آئی جی کل طلب

اتوار 6 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ  خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی مبینہ گمشدگی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر احتجاج کیا ہے جبکہ ایوان کا خصوصی اجلاس پانچ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جو اس وقت جاری ہے۔

اسپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی خیبرپختونخوا ہاؤس سے گمشدگی کے خلاف قرارداد پیش کی گئی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی خیبرپختونخوا ہاؤس سے فرار ہونے کی حقیقت آشکار

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کی گمشدگی پر وفاقی وزیر داخلہ اور گورنر خیبرپختونخوا عوام کو اعتماد میں لینے کے بجائے منفی بیانات دے رہے ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر اسمبلی تمام اداروں سے وزیر اعلیٰ کی گمشدگی کے حوالے سے رپورٹ طلب کریں، اور ایوان کو اعتماد میں لیں۔

قرارداد کے متن میں درج ہے کہ صوبے میں آئینی آرڈر کو بحال کرنا ضروری ہے، وزیراعلیٰ کی گمشدگی کے بعد انتظامی سطح پر خط وکتابت کا نہ ہونا چیف سیکریٹری کی ناکامی ہے۔

اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی احمد کنڈی نے کہاکہ سب سے بات چیت کے بعد قرارداد لائی جاتی تو بہتر تھا، ہم چاہتے تھے کہ قرارداد متفقہ آئے۔

اسپیکر نے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو طلب کرلیا

دوسری جانب اسپیکر اسمبلی نے چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا کو کل طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیش ہوکر بتائیں آپ نے صوبے کے وزیراعلیٰ کی رہائی کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔

اس سے قبل احتجاج کرنے والے کارکنوں نے صوبائی اسمبلی میں داخل ہو کر گیلری پر قبضہ جما لیا اور تحریک انصاف کے حق میں نعرے بازی کی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج دوپہر 2 بجے طلب کیا گیا تھا تاہم ارکان تاخیر سے پہنچے، اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا، جس کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اسلام آباد سے مبینہ اغوا ہونے کے معاملے پر بحث ہونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا ہاؤس جانے کے بعد چھپ گئے، عطا اللہ تارڑ

خیبر پختونخوا اسمبلی کے باہر پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیراعلیٰ کی مبینہ گمشدگی کے خلاف احتجاج کیا، احتجاج میں پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی، احتجاجی کارکنان نے خیبر روڈ بند کرکے اسمبلی گیٹ تک مارچ کیا اور گیٹ کے سامنے جمع ہوکر نعرے بازی کی۔

اس موقع پر اسمبلی کا مرکزی گیٹ کھول کر احتجاجی کارکنان کو اسمبلی احاطے میں داخل ہونے کی اجازت بھی دی گئی، کارکنان نے اسمبلی لان میں جمع ہوکر بھی احتجاج کیا۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کارکن اسمبلی بلڈنگ میں داخل ہوگئے اور گیلری پر قبضہ جمالیا، جہاں انہوں نے علی امین گنڈاپور کی رہائی کے لیے شدید نعرے بازی کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پشاور سے مرکزی قافلے کی قیادت کرتے ہوئے اسلام پہنچے تھے اور اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس سے مبینہ طور پر انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔

ترجمان صوبائی حکومت کا  کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سے رابطہ نہیں ہو رہا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ وزیراعلیٰ کو زبردستی حراست میں لیا گیا ہے تاہم وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اس کی ترید کر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp