فلسطین کے معاملے پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
ایوان صدر اسلام آباد میں بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں ہونے والی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں فلسطین کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس، وزیراعظم کا مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان
اعلامیے میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ اسرائیل عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے میں غزہ میں اسکولوں، اسپتالوں اور مساجد پر حملوں کی مذمت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے فلسطین کے عوام کو آزادی کے حصول کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے فلسطین اور لبنان کے بھائیوں کے لیے امدادی سامان بھجوایا ہے، جس میں اضافہ کیا جائے گا۔
اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو لبنان اور دیگر ملکوں میں کارروائیوں سے روکے، اس کے علاوہ فلسطین کے معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق او آئی سی، عرب لیگ ودیگر عالمی اداروں کی امن و استحکام کے لئے کاوشوں کی حمایت کرتے ہیں۔
اسرائیل کے اقدامات عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، آصف زرداری
قبل ازیں اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف زرداری نے کہاکہ اسرائیل کے اقدامات عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکنے میں ناکام رہی، اب تک 41 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
صدر زراری نے کہاکہ اسرائیل خطے کے لیے خطرہ ثابت ہورہا ہے ، اس لیے پاکستان اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا فلسطین کے معاملے پر ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے فلسطین کے معاملے پر آواز اٹھانے کے لیے آج ہی ایک ورکنگ گروپ گروپ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اس ورکنگ گروپ میں متعلقہ فیلڈ کے ایکسپرٹس شامل ہوں گے جو تمام دارالحکومتوں میں پیغام پہنچائے گا۔
اے پی سی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج کی قرارداد میں صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بات ہوگی، جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے، ہم فلسطین کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ آج کے اس فورم میں بجا طور پر دوریاستی حل سے متعلق قائداعظم کی پالیسی کی بات کی گئی، ہم سب کو فلسطین کی آزادی کی بات کرنی چاہیے۔
اسلامی ممالک مل بیٹھ کر فلسطین کے معاملے پر کوئی پالیسی بنائیں، نواز شریف
اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی ممالک مل بیٹھ کر فلسطین کے معاملے پر کوئی واضح پالیسی بنائیں، ہم کب تک اپنی ماؤں اور بچوں کو شہید ہوتا ہوا دیکھتے رہیں گے۔
نواز شریف نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ میں فلسطین کا مسئلہ جارحانہ انداز میں اٹھایا، فلسطینی بچوں کی تصاویر دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کے ساتھ عالمی طاقتیں ہیں اس لیے وہ دندناتا پھر رہا ہے، مسلم ممالک اپنی قوت کا استعمال اب بھی نہیں کریں گے تو پھر کب کریں گے۔ ایسی اقوام متحدہ کا کیا فائدہ جو کوئی فیصلہ نہ کرسکے اور مظلوم کو انصاف نہ دے سکے۔
مولانا فضل الرحمان کا ایس سی او اجلاس میں فسلطین کا مسئلہ اٹھانے کا مطالبہ
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں مسئلہ فلسطین کو اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔
اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فلسطین میں اب تک ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کی بحث پر تعجب ہوتا تھا، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کچھ مخصوص لوگوں کو پاکستان میں ٹیلی ویژن پر بیٹھ کر یہ بحث کرنے کی اجازت کس نے دی۔
مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کی حمایت قائداعظم کی پالیسی کی نفی ہے، حافظ نعیم الرحمان
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی بات قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی کی نفی ہے، ہم اس تجویز کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے ایک سال میں 85 ہزار ٹن بارود فلسطینیوں پر گرایا، اور ان کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ ہم اسرائیل کو ریاست مانتے ہی نہیں، اس وقت اسرائیل جو کچھ کررہا ہے یہ انسانیت دشمنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس پلیٹ فارم سے صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کا پیغام جانا چاہیے، کبھی کبھی اسٹینڈ لینا ضروری ہوتا ہے اور لینا چاہیے۔