خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی کسی کی کے ساتھ ڈیل کی خبریں سازشی تھیوری ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپورخیبرپختونخوا ہاؤس میں اس لیے گئے کہ مشاورت کرکے لائحہ عمل طے کریں لیکن وہاں پر پولیس اور رینجرز نے چھاپہ مارا۔
یہ بھی پڑھیں پر امن جدوجہد اور تحریک آگے بھی جاری رہے گی، علی امین گنڈاپور کا اعلان
انہوں نے کہاکہ وارنٹ کے ساتھ چھاپہ مارا جاتا تو علی امین گنڈاپور سرینڈر کرتے لیکن یہ سب غیرقانونی طریقے سے ہورہا تھا، اس لیے وہ خود ہی سائیڈ پر ہوگئے۔
انہوں نے کہاکہ جب رینجرز کے پی ہاؤس سے چلی گئی تو علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس سے نکلے لیکن کسی کے ساتھ رابطہ نہیں اور ہم بھی اس ساری صورتحال پر پریشان تھے۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہاکہ مجوزہ آئینی ترمیم کی وجہ سے ایم این ایز اور سینیٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اجتماعات میں شرکت نہ کریں کیونکہ حکومت ان کے ساتھ زور زبردستی کرسکتی ہے۔
مشیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان نے کہا تھا کہ آپ نے ڈی چوک میں احتجاج ریکارڈ کرانا ہے اور ہم نے کرکے دکھا دیا، دھرنا دینے کا کوئی پلان نہیں تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم کوئی مسلح گروہ نہیں ہیں کہ بندوقیں لے کر آئیں اور عمران خان کو رہا کرائیں، اس کے لیے ہم قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا 9 مئی جیسے واقعہ کا منصوبہ تھا، وفاقی وزیر امیر مقام
بیرسٹر سیف نے کہاکہ علی امین گنڈاپو نے عمران خان کے حکم پر ڈی چوک پہنچ کر احتجاج ریکارڈ کرایا اور حکومت کے دعوؤں کو ناکام بنایا۔