اہم بات یہ نہیں کہ احتجاج میں کون شریک ہوا، اہم یہ ہے کہ ملک کا آئین خطرے میں ہے، شبلی فراز

منگل 8 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ یہ بہت چھوٹا مسئلہ ہے کہ اسلام آباد کے احتجاج میں کونسا رہنما شریک ہوا یا نہیں، اس سے بڑا اور اہم معاملہ یہ ہے کہ پاکستان کا آئین خطرے میں ہے، اگر آئینی ترامیم منظور ہوجاتی ہیں تو یہ ہمارے گلے کٹنے کے مترادف ہے۔

وہ راہداری ضمانت کے لیے شاور ہائیکورٹ پہنچے تو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی چوک میں ہونے والا احتجاج کافی کامیاب رہا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختوںخوا اسلام آباد سے پشاور کیوں روانہ ہوگئے تو انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی عمران خان کے اہم ترین ورکر ہیں اور پشاور پہنچنے کے بعد اسمبلی میں انہوں نے اس حوالے سے کافی تسلی بخش جواب دے دیا ہے۔

مزید پڑھیں: یہ جنگ تم نے شروع کی ختم ہم کریں گے، علی امین گنڈاپور کا منظرعام پر آنے کے بعد خطاب

انہوں نے کہا کہ کے پی ہاؤس کو سیل کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے اور یہ صوبے کے عوام کی توہین کرنے کے مترادف ہے۔

جب شبلی فراز سے پوچھا گیا کہ اسلام آباد احتجاج میں قائدین کیوں نہیں پہنچے تو انہوں نے کہا کہ یہ بہت چھوٹا مسئلہ ہے، اصل بات یہ ہے کہ ملک کا آئین اور مستقبل اس وقت خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ترامیم منظور ہوجاتی ہیں تو یہ ایسا ہی ہے جیسے ہمارے سر کاٹ دیے جائیں۔

مزید پڑھیں: مجھے نہیں پتہ کہ علی امین گنڈاپور کیسے واپس آگئے، اسد قیصر

انہوں نے کہا کہ آئین میں ترامیم غیر قانونی ہوں گی، آئینی ترامیم کرکے آئین کا حلیہ بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے روکنے کے لیے مولانا فضل الرحمان، وکلا اور ہم مل کر روکنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت نے شبلی فراز کا نام ایک ہفتے میں ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp