پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی و دیگر ملزمان کے خلاف مختلف مقدمات میں 16 اکتوبر کو فرد جرم عائد ہوسکتی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں آج مسلم لیگ نون کا آفس جلانے، کلمہ چوک میں کینٹینر جلانے، گلبرگ میں کینٹینر جلانے اور شیر پاؤ پل پر تقاریر و جلاؤ گھیراؤ سمیت 6 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کیسز کی سماعت کی۔
آج کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کو جیل سے پیش نہیں کیا گیا۔ جیل حکام نے زیر حراست ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ پیپر عدالت میں پیش کیے۔ شاہ محمود قریشی کا ضمنی چالان عدالت میں جمع ہو چکا ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد، شاہ محمود قریشی، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید کو جیل سے پیش نہیں کیا گیا۔
جبکہ دیگر برضمانت ملزمان مقدمات میں حاضری کے لیے پیش ہوئے۔
عدالتی عملے نے برضمانت ملزمان کی حاضری مکمل کی۔
عدالت نے بتایا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف شیر پاؤ پل پر تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں فرد جرم عائد ہوسکتی ہے۔
بعدازاں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کیخلاف ٹرائل کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
آج سماعت کے دوران سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی۔
واضح رہے کہ مذکورہ بالا ملزمان کے خلاف مقدمات میں بغاوت اور عوام کو فسادات پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مزید برآں ملزمان کے خلاف ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ نون کا دفتر جلانے کے 2 مقدمات ہیں۔ اسی طرح گلبرگ میں کینٹینر جلانے اور پولیس کی گاڑیاں جلانے کے 2 مقدمات بھی درج ہیں۔
کلمہ چوک پر کینٹینر جلانے کا مقدمہ نمبر 1078/23 تھانہ نصیر آباد میں درج ہے جبکہ تھانہ سرور روڈ میں شیر پاؤ پل پر تقاریر و جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ نمبر 97/24 بھی درج ہے ۔
اس کے علاوہ تھانہ ماڈل ٹاؤن میں ملزمان کیخلاف مقدمہ نمبر 366/23 اور مقدمہ نمبر 367/23 درج ہیں۔