بہنوں کا حق غصب کرنے والے بھائی کو قاضی کی عدالت میں لینے کے دینے پڑگئے

منگل 8 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے بہنوں کو جائیداد میں حصہ نہ دینے اور فضول مقدمے بازی پر بھائی پر 3 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

مقدمے کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے رہائشی سرفراز احمد خان سنہ 2010 میں وفات پا گئے تھے۔ انہوں نے 5 بیٹے، 5 بیٹیاں اور بیوہ کو سوگوار چھوڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بہن کو حصہ دینے کے بجائے مقدمہ بازی کرنے والے بھائی پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ

سرفراز احمد خان کی راولپنڈی شہر میں 12 مرلہ سے زائد رہائشی جائیداد تھی۔ سنہ 2021 میں بہنوں نے جائیداد میں حصہ مانگا تو ان کے بھائی تنویر سرفراز نے جائیداد کی قیمت کا تخمینہ لگوایا اور اسٹامپ پیپر پر جائیداد بیچ کر بہنوں کو حصہ دینے کے حوالے سے رضامندی ظاہر کی۔

بعدازاں تنویر سرفراز اس دستاویز سے مکر گیا اور اپنے وکیل کے ذریعے ہائی کورٹ میں مؤقف اپنایا کہ اسے دستخط کرتے وقت معلوم نہیں تھا کہ وہ کس چیز پر دستخط کر رہا ہے۔

مزید پڑھیے: وراثت سے محروم رکھنے کے لیے خاتون کیخلاف مقدمہ بازی پر سپریم کورٹ برہم

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ تنویر سرفراز محکمہ تعلیم سے ریٹائر ہے، پڑھنا لکھنا جانتا ہے اور اس کا یہ دعوٰی غلط ہے کہ اسے معلوم نہیں تھا وہ کس دستاویز پر دستخط کر رہا ہے۔

سپریم کورٹ فیصلے میں لکھا ہے کہ خواتین کی وراثتی جائیدادوں کو تحفظ ملنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے خواتین کو شرعی وراثتی حق سے محروم رکھا جاتا ہے اور خواتین کو وراثتی جائیداد سے محروم رکھنے کے لیے کچھ وکلا سہولت فراہم کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وراثتی جائیداد بیوہ شہری کو فوری منتقل کرنے کا حکم، مخالف فریقین پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد

فیصلے میں کہا گیا کہ بے بنیاد مقدمہ مقدمہ بازی پر درخواست گزار کو 3 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے اور معاہدے کی تاریخ سے لے کر اب تک بہنیں اس رقم پر منافعے کا مطالبہ بھی کر سکتی ہیں۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ جرمانے کی رقم وراثتی جائیداد سے محروم رکھی گئی بہنوں کو ادا کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp