آئندہ ہفتے دنیا کی 2 بڑی جوہری اور ویٹو طاقتوں کے وزرائے اعظم پاکستان کا دورہ کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق، روسی فیڈریشن کے وزیراعظم میخائل ولادیمیرووچ مشہوسٹن کی 14 اکتوبر کو اسلام آباد آمد متوقع ہے، وہ اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، پاکستان کے چیلنجز اور مواقع
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی وزیراعظم میخائل ولادیمیرووچ مشہوسٹن کے ہمراہ ایک وفد بھی پاکستان پہنچے گا۔ علاوہ ازیں، روسی صحافیوں کی بڑی تعداد بھی ان کے ہمراہ پاکستان پہنچے گی۔ گزشتہ ماہ، 18 ستمبر کو روسی نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے بھی پاکستان کا 2 روزہ دورہ کیا تھا۔

روسی وزیر اعظم کی دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر اعلیٰ پاکستانی قیادت سے بھی ملاقاتیں طے ہیں، روسی وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے قبل ہی احتجاج کا فیصلہ کیوں کیا؟
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کے وزیراعظم لی کیانگ بھی 14 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے، چینی وزیراعظم بھی ایک اعلی سطح کے وفد کے ہمراہ ہوں گے، ان کا 3 روزہ دورہ پاکستان 2 حصوں پر مشتمل ہوگا۔

دورے کے پہلا حصہ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے ہے جس میں چینی وزیراعظم کی وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر اعلیٰ پاکستانی سیاسی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی، چینی وزیراعظم کی پاکستان کی اعلی عسکری قیادت سے بھی ملاقات متوقع ہے۔ ان ملاقاتوں میں پاک چین تعلقات، سی پیک کے نئے منصوبوں، چینی باشندوں اور منصوبوں کی سیکیورٹی سمیت دیگر امور زیرغور آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم، کب کیا ہوا؟
چینی وزیراعظم کے دورے کا دوسرا حصہ کثیرالجہتی ہے جو 15 اکتوبر سے شروع ہوگا، چینی وزیراعظم 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں شرکت کریں گے اور ایس سی او کے سربراہان مملکت اجلاس میں چین کی نمائندگی کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ 11 سال بعد کسی بھی چینی وزیراعظم کا پہلا دورہ پاکستان ہوگا، چینی وزیراعظم کے اس دورے پر دونوں ممالک کے دوران متعدد معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔