مختلف کمپنیاں سالانہ 29 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ہیں، وفاقی وزیر خزانہ

جمعرات 10 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک میں مختلف شعبوں سے منسلک کمپنیاں اور ادارے سالانہ 29 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ہیں۔

اسلام آباد میں چیئرمین ایف بی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ ہفتے ہم نے بتایا تھا کہ ملک میں انکم ٹیکس کی چوری 1.3 کھرب روپے جب کہ مجموعی طور پر 7 کھرب روپے کی ٹیکس چوری کی جاتی ہے جس میں سے 50 فیصد سیلز ٹیکس کی چوری ہے۔  انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے لیے پاکستان میں صرف 14 فیصد یعنی 3 لاکھ کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک ہڑتالوں کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نئے میثاق جمہوریت کی تجویز دیدی

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ وہ کمپنیاں ہیں جو کم ٹیکس کی ادائیگی کے لیے غلط معلومات فراہم کرتی ہیں اور فرضی انوائسز کے ذریعے ٹیکس کلیم کرتی ہیں، ملک میں مختلف شعبے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ہیں لیکن اسٹیل، سیمنٹ، بیٹری، بیوریجز اور ٹیکسٹائل سیکٹر اس فراڈ میں سرفہرست ہیں اور ان شعبوں سے منسلک کمپنیاں سالانہ 29 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ان کمپنیوں اور اداروں سے سختی سے نمٹنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا، جن کے خلاف ایف آئی آرز درج ہوئیں ان کے ریونیو میں یکدم تبدیلیاں آگئیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، حکومتی اقدامات سے شرح سود میں کمی واقع ہوئی جس سے صورتحال بہتر ہورہی ہے، چاہتے ہیں کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے مختلف طبقات کو آن بورڈ لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: آنے والے دنوں میں شرح سود اور مہنگائی میں مزید کمی آئےگی، وزیر خزانہ نے خوشخبری سنادی

انہوں نے کہا کہ حکومت جی ڈی پی کو 13 فیصد سے اوپر لے جانا چاہتی ہے، سیلز ٹیکس کے لیے 3 لاکھ کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں، ایف بی آر میں بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، معاشی محاذ پر ہم بہترین پوزیشن میں ہیں، ہم درست سمت میں جارہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹیکسوں میں لیکیج کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، توانائی کے شعبے میں اصلاحات لارہے ہیں، ٹیکس واجبات ادا کرنے سے ملکی خزانے پر بوجھ کم ہوگا، حکومت نے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، ٹیکس واجبات ادا کرنے سے ملکی خزانے پر بوجھ کم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp