رمضان المبارک شروع ہوتے ہی اشیا خور و نوش کی قیمتیں جہاں آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہیں وہیں بلوچستان کے علاقے قلات میں صدیوں سے آباد ہندو برادری مسلمانوں کے ساتھ ہر غم و خوشی میں برابر شریک ہوتی ہے۔ اپنے اس پُر خلوص جذبے کے ساتھ ماہ رمضان میں ہندو تاجروں نے روزہ داروں کو آٹا، گھی اور چینی پر خصوصی رعایت دینے کی روایت کو زندہ و تابندہ رکھا ہوا ہے
قلات میں رہائش پذیر پرکاش کمار آٹے کے سب سے بڑے ڈیلر ہیں۔ پرکاش کمار کہتے ہیں کہ ہم صدیوں سے قلات میں آباد ہیں۔ رمضان کے مہینے میں ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم اپنے مسلمان بھاٸیوں سے تعاون کریں۔ لہذا ہم نے فی بوری یعنی 100 کلو بوری آٹا پر 300 روپے ریلیف فراہم کر رہے ہیں۔
دوسری جانب راجیش کمار بھی قلات میں دو دہائیوں سے اشیاء خور و نوش کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ راجیش کمار کا مؤقف ہے کہ رمضان المبارک میں روزہ داروں کو فی کلو چینی پر 4 روپے جب کہ فی کلو گھی پر 30 روپے ریلیف دیا ہے۔
قلات میں مقیم ہندو تاجر کہتے ہیں کہ رمضان المبارک ہمیں امن و محبت اور سلامتی کا درس دیتا ہے۔ ایسے میں مسلمان بھائیوں کو ریلیف فراہم کر کے ہم اپنے حصے کی شمع روشن کرتے ہیں۔
قلات میں ہندو تاجروں کا یہ طرز عمل ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔