جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے چیئرمین اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے پارلیمنٹ سے منظور کردہ عدلیہ مخالف قرار داد کی واپسی کےلیے وزیراعظم اور سیکریٹری کابینہ ڈویژن کو خط لکھا ہے۔
خط کےمتن کے مطابق سپریم کورٹ نے الیکشن عمل درآمد کیس میں 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دیا۔ وزیراعظم کی سربراہی میں وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کےخلاف قرار داد منظور کی۔
’آئین پاکستان کےتحت تمام ادارے سپریم کورٹ کےحکم کےہابند ہیں۔آئین میں سپرہم کورٹ کے فیصلے کےخلاف اپیل کاقانونی طریقہ کار موجود ہے۔وفاقی کابینہ نے عدلیہ مخالف قرار داد منظور کرکے غیرآئینی طریقہ اپنایا۔‘
اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کا اقدام آئین کےآرٹیکل 204کےتحت واضح طور پر توہینِ عدالت کے زمرہ میں آتا ہے۔ ’اگر وفاقی کابینہ نے منظورکردہ قرار داد واپس نہ لی تو توہین عدالت کی کاروائی کےلیے عدلیہ سے رجوع کیاجائےگا۔‘