کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 231 کے 4پولنگ اسٹیشنز میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا معاملہ ایک ہفتے کے لیے روک دیا گیا۔ الیکشن ٹریبونل نے حکم دیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار خالد محمود کی درخواست پر این اے 231 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے۔
این اے 231 کراچی کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی، “نامعلوم افراد” نے ووٹوں کے تھیلے چھین کر آگ لگا دی۔ پولیس خاموش
الیکشن میں پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 389 ووٹوں کی لیڈ سے جیتے تھے، PTI کے خالد محمود کی درخواست پر ٹربیونل نے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔ pic.twitter.com/jQ2LJigu8Y
— Ahmad Warraich (@ahmadwaraichh) October 11, 2024
پی ٹی آئی کے امیدوار خالد محمود کے مطابق ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے پہلے الیکشن کمیشن کے ریجنل دفتر میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور نقاب پوش افراد بیلٹ پیپرز کا بورا لیکر فرار ہوگئے، ملزمان نے ریجنل دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی اور بیلٹ پیپرز کے ایک تھیلے کو آگ لگا دی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے این اے 97 تاندیانوالہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق درخواست خارج کردی
خالد محمود نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے غنڈے الیکشن کمیشن کی آفس پہنچے اور سارا ریکارڈ جلا دیا، الیکشن کمیشن میں موجود بیلٹ باکس اور دیگر ریکارڈ بھی جلا دیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے غنڈوں نے تشدد کیا اور میرا لیپ ٹاپ بھی چھین کر لے گئے۔
’پیپلزپارٹی کے لوگوں نے الیکشن کمیشن کے آفس میں گھس کر سارا ریکارڈ جلایا ہے، سرے عام غنڈہ گردی کی جارہی ہے‘۔
پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہار کے خوف سے پیپلزپارٹی کے لوگوں نے الیکشن کمیشن کے آفس پر دھاوا بولا ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں غیر قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ این اے 231کی یہ نشست ہمارے امیدوار خالد محمود نے جیتی تھی۔ دوبارہ گنتی پر پیپلزپارٹی پر ہار جانے کا خوف طاری ہوچکا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: لودھراں NA-154: دوبارہ گنتی میں ن لیگی امیدوار کامیاب قرار، نوٹیفکیشن جاری
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے لوگوں نے عدالت کے احکامات پر دوبارہ گنتی نہیں ہونی دی، پولیس کی موجودگی میں ہونے والے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
تاہم، الیکشن کمیشن سندھ نے ریجنل دفتر میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر واقعے کی رپورٹ چیف الیکشن کمیشن کو ارسال کریں گے۔