دنیا کی سب سے بڑی اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے تصدیق کی ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستانی بھی فروری 2023 سے یوٹیوب شارٹس کے ذریعے پیسے کما سکیں گے۔
یوٹیوب شارٹس اسٹریمنگ ویب سائٹ کا نیا ورژن ہے، جہاں کانٹنیٹ کریئیٹرز ٹک ٹاک کی طرح مختصر ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔
گزشتہ ایک سال سے یوٹیوب شارٹس کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا اور اب یوٹیوب نے اس سے پیسے کمانے کے فیچر کو بھی شروع کردیا۔
یوٹیوب کی جانب سے جاری مکمل پالیسی کے مطابق یوٹیوب شارٹس سے پیسے کمانے والے کانٹینٹ کریئیٹرز کو ویب سائٹ کے ضوابط کو تسلیم کرنا پڑے گا اور اس سے 18 سال سے کم عمر کانٹینٹ کریئیٹرز کو اپنے والدین کو بھی رضامندی کے ضوابط میں شامل کرنا پڑے گا۔
یعنی وہ کانٹینٹ کریئیٹرز جن کی عمر 18 سال سے کم ہے، انہیں یوٹیوب شارٹس سے پیسے کمانے کے لیے اپنے والدین سے رضامندی کروانی ہوگی اور ان ہی کی اکاؤنٹ تفصیلات شامل کرنی ہوں گی۔
یوٹیوب کے مطابق شارٹس ویڈیوز کے ذریعے کانٹینٹ کریئیٹرز کو اشتہارات چلانے کی مد میں پیسے دیے جائیں گے۔
یعنی یوٹیوب شارٹس پر اشتہارات چلیں گے اور اشتہارات سے ہونے والی کمائی کا 45 فیصد کانٹینٹ کریئیٹرز کو فراہم کیا جائے گا۔
ویب سائٹ کے مطابق 10 لاکھ یوٹیوب شارٹس ویوز پر ایک کانٹینٹ کریئیٹرز کو 900 امریکی ڈالر تک کی رقم مل سکے گی، تاہم یہ رقم کم یا زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔
یوٹیوب نے جہاں خالص شارٹس ویڈیوز پر کانٹینٹ کریئیٹرز کی کمائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، وہیں انہوں نے طویل ویڈیوز بنانے والے افراد کے لیے بھی نئی پالیسیز متعارف کرادیں۔
یوٹیوب کی مونیٹائیزیشن کی زیادہ تر پالیسیز پرانی ہی ہیں، تاہم یوٹیوب شارٹس کے لیے ویب سائٹ نے واضح کیا ہے کہ ایسی ویڈیوز پر کمائی نہیں ہو سکے گی جو پہلے ہی یوٹیوب یا کسی اور پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کی جا چکی ہوگی جب کہ اس ویڈیو پر بھی کوئی کمائی نہیں کی جا سکے گی جو کسی فلم یا گانے کی کلپ کو ایڈٹ کرکے بنائی گئی ہوگی۔