انڈین برٹش نیشنل خاتون کا فارن کنٹرول لسٹ سے نام نکلوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

پیر 14 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی نے انڈین برٹش نیشنل عائشہ وقار کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے شہرام ساقی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست میں وفاقی حکومت، ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی مؤکل نے اسلام قبول کرتے ہوئے پاکستانی شہری وقار سے شادی کی۔ درخواست گزار کا برتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامہ بھی پیش کیا گیا۔ وکیل نے کہا کہ اس سے قبل بھی بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ بھارتی ہونے کی وجہ سے پر مؤکل کا نام فارن کنٹرول لسٹ میں ڈالا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:پرامن مظاہرین پر فائرنگ اور شیلنگ کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کبھی انڈیا نہیں گئی، وہ برطانیہ میں پیدا ہوئی، اس کے باوجود نام فارن کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ پہلے درخواست گزار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا۔ اب درخواست گزار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال کر ایف سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ درخواست گزار برطانیہ جانا چاہتی ہے۔ فارن کنٹرول لسٹ میں نام ہونے کی وجہ سے بیرون ملک ٹریول نہیں کرسکتی۔ عدالت درخواست گزار کا نام فارن کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے۔

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت، وزرات داخلہ اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp