وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی درخواست 10 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر ہوگئی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال عدالت عظمیٰ کے سینئر جج کے خلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی درخواست پر ان چیمبر سماعت کریں گے۔
واضح رہے کہ شہباز حکومت نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کوئی ریفرنس ہی نہیں تھا ۔ ایک منصف مزاج جج کے خلاف انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ کو ہراساں کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر عارف علوی عدلیہ پر حملے کے جرم میں آلہ کار بنے۔
تحریک انصاف کے دور حکومت میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس خارج ہونے پر کیوریٹو ریویو دائر کیا گیا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ہمارے دور میں جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر ہونا غلطی تھی۔