وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں ہونے والے 23ویں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی صدارت کو ایک اعزاز قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ہم سب مل کر ایس سی او خطے اور اس سے باہر کے افراد کے لیے ایک روشن مستقبل تعمیر سکتے ہیں۔
ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ایس سی او پائیدار ترقی، علاقائی روابط اور اقتصادی انضمام کو بڑھانے، موسمیاتی عمل کو مضبوط بنانے اور غربت کے خاتمے کے لیے تعمیری کردار ادا کرسکتا ہے۔
Honored to Chair the 23rd SCO CHG meeting in Islamabad, today. Pakistan’s national statement, underscored the constructive role that #SCO can play for sustainable development, enhance regional connectivity & economic integration, strengthen climate action, and poverty… pic.twitter.com/4Dsss9HogL
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 16, 2024
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ بین الاقوامی قانون کے منافی یکطرفہ زبردستی اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے باہمی تعاون اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر اسی سی او خطے اور اس سے باہر بسنے والے افراد کے لیے ایک روشن مستقبل کی تعمیر کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی 23ویں سربراہی کانفرنس کی میزبانی پاکستان نے کی۔ ایس سی او اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں 8 رکن ممالک کے سربراہان مملکت نے شرکت کی جبکہ ایران اور بھارت کی نمائندگی بالترتیب ان کے وزیر تجارت اور وزیر خارجہ نے کی۔
ایس سی او کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے کے مطابق عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کے آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے، ریاستوں کی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں۔ اعلامیے میں ممالک کے درمیان اختلافات و تنازعات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔