ڈیم فنڈ: رقم حکومت کو منتقل، سپریم کورٹ کا متعلقہ اکاؤنٹ بند کیا جائے، تحریری حکمنامہ جاری

جمعرات 17 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے دیامر بھاشا مہمند ڈیمز فنڈ کیس کی 9 اکتوبر کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

سپریم کورٹ نے ڈیمز فنڈ میں موجود رقم حکومت کے پبلک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیم فنڈ کی رقم وفاق کو دینے کا معاملہ، سپریم کورٹ نے حکومت اور واپڈا سے معاونت طلب کرلی

تحریری حکمنامے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ڈیمز فنڈ میں موجود رقم وفاقی حکومت کے پبلک اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے اور اس مقصد کے لیے حکومت کا ایک علیحدہ پبلک اکاؤنٹ کھولا جائے ۔ مزید برآں عدالت نے ڈیمز فنڈ کے لیے قائم اپنا ہی اکاؤنٹ بند کرنے کی ہدایت کر دی۔

سپریم کورٹ نے حکمنامے میں کہا کہ حکومت ایسے اقدامات کرے کہ نجی بنکوں سے ڈیمز فنڈ کی رقم پر مارک اپ لیا جا سکے۔ حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ ڈیمز کی تعمیر کے لیے جب بھی رقم درکار ہو متعلقہ اکاؤنٹ سے استعمال کی جا سکتی ہے۔

اس طرح سپریم کورٹ نے مقدمہ نمٹا دیا۔ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ میں شامل تھے۔

ڈیم فنڈ کس کے حکم پر بنا تھا، اس میں پیسے کتنے ہیں؟

یاد رہے کہ جولائی 2018 میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ملک بھر میں پانی کی قلت پر از خود نوٹس لیتے ہوئے مختلف ڈیمز کی تعمیر کے لیے ڈیم فنڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کے لیے انہوں نے چیف جسٹس اور پرائم منسٹر ڈیم فنڈ کے نام سے ایک بینک اکاؤنٹ بھی کھلوایا تھا جس میں اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانی شہریوں نے عطیات جمع کرائے تھے۔

مزید پڑھیے: جسٹس ثاقب نثار کے قائم کردہ ڈیم فنڈ میں 6 ارب روپے سے زائد اضافہ کیسے ہوا؟

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ستمبر 2024 کے وسط میں موجود تفصیلات کے مطابق اس فنڈ میں مجموعی طور پر 18 ارب 64 کروڑ 89 لاکھ روپے جمع ہیں۔ اس میں 9 ارب 56 کروڑ روپے سے زائد کی رقم پاکستان سے عطیات کی صورت میں جمع کرائی گئی تھی جبکہ ایک ارب 90 کروڑ روپے بیرون ملک سے اس فنڈ میں جمع کروائے گئے تھے۔ ڈیم فنڈ میں 7 ارب 17 کروڑ روپے اضافہ بھی ہوا ہے جو کہ اصل رقم پر حاصل کیا گیا منافع یعنی سود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp