وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے عمران خان کی رہائی اور آئینی ترمیم کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد ملک بھر میں احتجاج کے اعلان کے بعد دارالحکومت اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے ریڈ زونز میں آمدورفت محدود کردی گئی ہے۔
گزشتہ روز اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی تھی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی ورکرز کی رہائی کے لیے اور عمران خان سے ملاقات کرنے کی اجازت نہ دینے کے خلاف پرزور طریقے سے اور پرامن احتجاج کے لیے نکلیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی رہائی اور آئینی ترمیم کے خلاف کل ہر شہر میں احتجاج ہوگا، علی امین گنڈا پور
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ایک غیرآئینی ترمیم کی جارہی ہے، عوام اس کے خلاف آواز اٹھائیں کیونکہ آج یہ وقت کا تقاضا ہے، اگر ہم نے اپنے ملک اور آنے والی نسل کے لیے آواز نہ اٹھائی تو شاید جن حالات سے ہم گزے یا گزر رہے ہیں، ہماری آئندہ نسلیں اس سے بھی بدتر حالات سے گزریں گی۔
تحریک انصاف کی جانب سے اس ملک گیر احتجاج کی کال کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ، وفاقی پولیس اور راولپنڈی پولیس کی جانب سے جڑواں شہروں میں سیکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں، امن ا امان کی کسی بھی غیر متوقع کے صورتحال کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی کے متعدد راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
کراچی میں دفعہ 144نافذ، حلیم عادل شیخ پھٹ پڑے
تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کراچی میں دفعہ 144 نافذ کرنے پر اپنے بیان میں کہا کہ پیپلزپارٹی کا دوہرا معیار جمہوری روایات کے خلاف ہے، ایک طرف ہمارے احتجاج کے پیش نظر کراچی میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا، دوسری جانب پیپلزپارٹی کی ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کو مولانا فضل الرحمان کی مسڈ کال کا انتظار ہے، گورنر خیبرپختونخوا
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہمیں کسی سیاسی جماعت کی ریلیوں اور جلسوں پر کوئی اعتراض نہیں، پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا جارہا ہے،کچھ روز قبل دفعہ 144 کے پیش نظر خواتین کی تذلیل کی گئی۔ ایک سیاسی جماعت کے کارکن کو بھی شہید کیا گیا تھا۔ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا قانونی حق ہے، سندھ حکومت ہوش کے ناخن لے دفعہ 144 کا غلط استعمال نہ کرے۔
پشاور پریس کلب کے سامنے تحریک انصاف کا مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج
پشاور پریس کلب کے سامنے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے۔ سینٹر فیصل جاوید سمیت دیگر قائدین احتجاج میں شرکت کے لیے پریس کلب پہنچ گئے۔ خیال رہے تحریک انصاف نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔
اسلام آباد میں بلیو ایریا، چائنا چوک، سرینہ چوک، ٹی چوک، 26 نمبر اور نادرا چوک پر رکاوٹیں لگائی گئی ہیں جبکہ ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے، یہاں داخلے کے لیے صرف مارگلہ روڈ کا راستہ جزوی طور پر کھلا ہے۔ جہاں سخت چیکنگ کے بعد ہی صرف متعلقہ گاڑیوں کو داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
انتطامیہ کی جانب سے جڑواں شہروں میں دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے، امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر ڈی چوک میں پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اس کے علاوہ پریس کلب کے باہر بھی بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کا احتجاج کن ممالک کی درخواست پر ملتوی کیا؟ سلمان اکرم راجا نے بتا دیا
راولپنڈی پشاور روڈ پر چیئرنگ کراس کے قریب اور مال روڈ پر ایم ایچ کے قریب سڑک کے دونوں جانب رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، بیشتر سڑکوں پر ایک لائن ٹریفک گزرنے کے لیے فی الحال کھلی رکھی گئی ہے۔
اس کے علاوہ لیاقت باغ سے فیض آباد تک مری روڈ پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں جبکہ پولیس نےمری روڈ کی طرف آنے والے بیشتر راستوں کو بند کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: میری رہائشگاہ پر چھاپہ اور پارٹی سینیٹر کو اغوا کرلیا گیا، اختر مینگل کا الزام
راستوں کی بندش کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کے ترجمان شریف اللہ خان نے وی نیوز کو بتایا کہ اسلام آباد کے تمام راستے کھلے ہیں، کسی بھی علاقے میں کوئی راستہ بند نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں میڑو بس سروس 5ویں روز بھی بند ہے، جسے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے پیش نظر باقاعدہ طور پر 14 سے 16 اکتوبر تک بند کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: حکومت آئینی عدالت کے قیام سے پیچھے ہٹنے پر رضا مند ہو گئی
ایس سی او اجلاس کے کامیاب اختتام کے باوجود میٹرو بس سروس کا آپریشن بحال نہیں کیا گی اور آج یعنی 18 اکتوبر بروز جمعہ بھی تمام میٹرو بس سروسز بند رکھی گئی ہیں۔
لاہور: پی ٹی آئی کی 3 احتجاجی خواتین حراست میں لے لی گئیں
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے جی پی او چوک میں احتجاج کا کے دوران پہنچنے والی 3 خواتین کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس نے احتجاج کے لیے پہنچنے والی 3 خواتین کو حراست میں پریزن وین میں منتقل کر دیا۔