پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر مجوزہ آئینی ترمیم پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی حامد خان نے کہا کہ ہمیں صرف آئینی بینچ قابل قبول ہے، آئینی بینچ سینیئر ججز کے بجائے پک اینڈ چوز کیا گیا تو وہ بھی قابل قبول نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان سے ملاقات میں ہم اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں، بیرسٹر گوہر خان
حامد خان نے مولانا فضل الرحمن کو آگاہ کیا کہ چیف جسٹس کی تقرری کا طریقہ کار تبدیل کرنے کے لیے پی ٹی آئی کسی قانون سازی کا حصہ نہیں بنے گی، اگر کسی سیاسی جماعت نے اس طریقہ کار کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تو وکلا اس قانون سازی کی مخالفت کریں گے۔
حامد خان نے مولانا فضل الرحمن کے سامنے دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کو جسٹس منصورعلی شاہ کے علاوہ کوئی چیف جسٹس قابل قبول نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم ، بلاول کی بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات کروانے کی یقین دہانی
یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں ہم تقریباً ایک اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں، خصوصی کمیٹی نے مجوزہ آئینی ترامیم کا وہی مسودہ منظور کیا جس پر مولانا فضل الرحمان سے بات چیت چل رہی تھی۔